بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی ہمہ جہت ترقی وزیر اعلی بہار کی رہنمائی میں چیئرمین عبدالقیوم انصاری کی فعال قیادت کا ثمرہ : حافظ روح اللہ بیگوسرائے
محکمہ اقلیتی فلاح حکومت ہند اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹ،حکومت ہند نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کو اس کی ہمہ جہت تعلیمی سرگرمیوں کے پیش نظر ملک اور ریاست کے دیگر بوڑڈوں کے لیے رول ماڈل قرار دیا، یہ جناب نتیش کمار وزیر اعلی بہار کی رہنمائی میں مدرسہ بورڈ کے مضبوط ارادوں کے حامل سابق چیئرمین عبدالقیوم انصاری صاحب کی شبانہ روز جہد مسلسل کا ثمرہ ہے۔ موصوف کی مثالی اور تاریخی خدمات کا نتیجہ ہے کہ آج مدرسہ بورڈ ہمہ جہت ترقی اور سرگرمی کے بلند مقام پر پہنچ چکا ہے۔
چیرمین عبدالقیوم انصاری نے جب مدرسہ بورڈ کے چیرمین شپ کا عہدہ سنبھالا، تو پھر مدرسہ بورڈ نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، منصوبہ بند طریقے پر یکے بعد دیگرے ترقیاتی کام ہوتے چلے گئے۔ ہر سمت میں نٹ نئے عمل ہوئے، رفتار زمانہ کے ساتھ مدارس کو ڈیولپمنٹ کرانے کی انتھک محنت اپنی مثال آپ ہے،بدنامیوں کے سائے میں پڑے مدرسہ بورڈ کی شبیہہ کو تابناکی ملی، کاموں میں شفافیت کے ساتھ ساتھ چست درست نظام ان کا دین ہے زمانہ کے قدم سے قدم ملا کر چلنے کی سیکھ دی۔
یہ بھی پڑھیں
کرناٹک حجاب معاملہ : جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے اعلان کردہ رقم طالبہ کے حوالے
سبھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ مدارس اسلامیہ اسلامی قلعے اور ملک و ملت کے لیے قیمتی سرمایہ ہیں، مدارس اور مدارس سے کسب فیض کرنے والے افراد کی قومی ملی اور دینی و ثقافتی خدمات کی شاندار تاریخ ہے، یہاں کے علماء و فضلاء نے ہر موڑ پر نمایاں خدمات انجام دیے ہیں جنگ آزادی سے لے کر ملک و ملت کی تعمیر تک مدارس کے نمایاں کردار اور خدمات زریں حروف سے تاریخ کے اوراق میں درج ہیں مدارس اسلامیہ اپنے محدود وسائل کے ساتھ ملک و قوم کے تحفظ اور تعمیر و ترقی کا کام کیا ہے اور یہ کیوں نہ ہو کہ اس کی نسبت مسجد نبوی کے صفہ اور اصحاب صفہ سے جڑی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
آدھار کارڈ فرنچائز: مفت میں آدھار سینٹر کی فرنچائز لے کر بڑی رقم کمائیں! یہ ہے طریقہ
یہ اہل مدارس بی ہیں جنہوں نے ہر دور میں فسطائی طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور مد مقابل کے سپنوں کو شرمندہ تعبیر ہونے سے روکا ہے مدارس کی سنہری تاریخ سے کور چشم انسان ہی انکار کر سکتا ہے اور جو مدارس پر کیچڑ اچھالتے ہیں وہ در حقیقت اپنے پراگندہ ذہنیت کا ثبوت دیتے ہیں مگر ایسے افراد کا سورج کو تھوکنا جیسا ہے بہرحال دینی مدارس و مکاتب نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ دنیائے انسانیت کے لئے ایک قیمتی سرمایہ ہیں انہی مدارس و مکاتب کا فیضان ہے کہ جھوپڑیوں میں بھی علم و تہذیب کا چراغ روشن ہے اور اخلاق و ہم آہنگی کی مثبت فکر کی سانس سماجی ڈھانچہ لے رہی ہیں وہیں مدارس محدود وسائل کے باوجود ناخواندگی کو دور کرنے میں دیگر تعلیمی اداروں سے بہت آگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
صوبہ بہار میں بھی مدارس اسلامیہ کی شاندار تاریخ ہے مدارس کے علماء نے جنگ آزادی سے لے کر ملک و وطن کی تعمیر و ترقی تک میں جو نمایاں خدمات کی ہیں وہ آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہے یہ ناقابل انکار حقیقت ہے کہ مذہب اسلام نے تعلیم و تدریس تحقیق و جستجو اور اصلاح و افہام کے جتنے دروازے کھولے ہیں شاید ہی کسی مذہب نے اتنی کشادہ دلی سے کھولا ہو اپنے عروج کے زمانےمیں دنیا کی تمام اقوام سے زیادہ مسلمان علم و حکمت سائنس اور ایجاد کے سنہرے دور سے گزرے ہیں۔ انہی اسباب و عوامل کے پیش نظر بہار مدرسہ اگزامنشن بورڈ پٹنہ کا قیام 1920 میں عمل میں آیا اور 1979 میں صوبہ بہار کی حکومت کے ایک فرمان کے تحت اور انیس سو اناسی میں ایک ایکٹ کے ذریعے قدیم نام کو تبدیل کرتے ہوئے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ نام رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
مدرسہ بورڈ میں کئے گئے گراں قدر کارنامے :
عبدالقیوم انصاری نے چیئرمین کی حیثیت سے جوائن کرنے کے بعد پورنیہ میں مدرسہ بورڈ کے علاقائی دفتر کا افتتاح وزیر اعلی نتیش کمار کے ہاتھوں 17 فروری 2019 کو کیا۔موجودہ وقت میں مدرسہ بورڈ کی نگرانی میں انیس سو بیالیس ایسے مدارس ہیں جن کو حکومت بھار کی جانب سے گرانٹ ملتا ہے اورچوبیس سو ساٹھ ایسے مدارس ہیں جو حکومت بھار سے امداد حاصل کرنے کے لیے درخواست کیے ہوئے ہیں جن میں سے 814 مدارس کو امداد یافتہ کے زمرے میں شامل کیا جا چکا ہے اور باقی ماندہ مدارس کے لئے کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
آپ کا PAN آپ کے ADAHAR سے لنک ہوا یا نہیں،یہاں جانیں Link Adhar Status چیک کرنے کا طریقہ
اس کے علاوہ مدرسہ بورڈ کے درجہ فوقانیہ اور مولوی کی سند کو درج ذیل بورڈ اور یونیورسٹیوں نے منظوری دی: نیشنل اسکول آف اوپن اسکولنگ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی دہلی، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی دہلی، مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب، سی او بی آئی ایس ای، نارتھ ویسٹ ایکریڈیشن کمیشن۔ وہیں ہندوستان کے مایہ ناز اداروں کے ماہرین تعلیم کے ذریعہ مدرسہ بورڈ کا جدید نصاب تعلیم تیار ہوا، یو این او یونیسیف کی مدد سے نصاب کمیٹی کی چار روزہ نشست ہوئی۔
مولوی کے نصاب میں جدت پیدا کرنے کے لیے مولوی اسلامیات کا نصاب بھی تیار ہوا۔ 2022سے مولوی آرٹس اور مولوی اسلامیات کے امتحانات بھی ہوں گے۔ نصاب تعلیم کے ساتھ سبھی درجات کے جملہ موضوعات کے ضمن میں گائیڈ لائن بھی تیار کیا گیا ہے، جس سے مدارس میں درس و تدریس کے فرائض انجام دینے والے اساتذہ کرام کو کیا پڑھانا ہے اور کیسے؟ اس کی لرننگ دی گئی، نصاب کی کاپی تمام نامزد مدارس کے ذریعہ ہر ایک ملحق مدرسہ کو فراہم کرایا گیا ہے جس کی چہارطرفہ ستائش ہورہی ہے۔ نصاب تعلیم میں درجہ تحتانیہ تا وسطانیہ اسکرٹ کی کتابیں اور فوقانیہ اورمولوی میں این سی ای آر ٹی کی کتابیں شامل کی گئی ہیں، ساتھ ہی مشرقی علوم میں بھی جدت اختیار کی گئی ہے، اور یہ بے حد مسرت کی بات ہے کہ چیئرمین موصوف کی کوشش سے وسطانیہ تا مولوی معیار کی کتابیں مدرسہ بورڈ کے ویب سائٹ پر آن لائن اپ لوڈ بھی کی گئی ہیں جسے آن لائن مطالعہ اور ڈاون لوڈ کیا جاسکتا ہے جو ہرکسی کے لیے ایک مفید عمل ہے اور ان کتابوں کے لیے مدرسہ بورڈ کے دفتر میں کاونٹر بھی کھولنے کا نظم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
جانیں ای-شرم کارڈ کے لیے کون-کون دے سکتا ہے درخواست ؟ اور کیا ہیں ای شرم کارڈ کے فائدے
جناب نیتش کمار وزیر اعلی بھار کے ذریعہ مدارس کے اساتذہ کو نظر ثانی شدہ تنخواہیں مل رہی ہیں۔ اور وزیر اعلی کے ذریعہ طلبہ و طالبات کو سائیکل پوشاک اور درجہ فوقانیہ میں اول مقام لانے والے کو دس ہزار اور مولوی میں ایسی طالبہ کو پچیس ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ مدرسہ بورڈ کے ذریعہ طلباء و اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈ نافذ کیا گیا ہے، آئین ہند کے مطابق تمام مدارس ملحقہ کو ٹرسٹ یا سوسائٹی ایکٹ کے تحت مدرسہ کی مجلس منتظمہ کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، مدرسہ بورڈ میں کمپیوٹر سیل میں سرور کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے ذریعہ مدارس کے ریکارڈ کو آن لائن کیا جائے گا۔ مدارس کے سائنس ٹیچروں کے بیس سال کے بقایا تنخواہ کی ادائیگی کروائی گئی ہے۔
مدرسہ بورڈ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا آغاز:
دفتر مدرسہ بورڈ میں چیئرمین موصوف کی محنت اور کوشش سے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکشن کا باضابطہ آغاز ہوا، اس کے تحت آن لائن داخلہ لینا، آن لائن فارم بھرنا ، امتحان کے لئے آن لائن ایڈمٹ کارڈ کا جاری کرنا، آن لائن رزلٹ اور مارکشیٹ کا اجرا، آن لائن اسکروٹنی، مدرسہ کی جانب سے آن لائن درخواست بھیجنے کی بھی سہولت سمیت دیگر امور شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
بہار کے راشن کارڈ ہولڈروں کے لیے خوشخبری، بہار حکومت اب دے گی…..
کووڈ-19 کے دور میں جبکہ آف لائن تعلیم بند تھی چیئرمین موصوف نے طلبہ و طالبات کے لئے مدرسہ بورڈ کے ذریعہ آن لائن کلاسیز کا آغاز کیا اور اس کے ویڈیو درجہ وار اور موضوع وارمدرسہ بورڈ کے یوٹیوب چینل پر موجود ہیں، جن سے بچے مستفید ہو رہے ہیں۔
یو این ایف بی اے، مولانا ابوالکلام آزاد یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی اور مدرسہ بورڈ کے اشتراک اور باہمی تعاون سے تعلیم نو بالغان پروگرام تمام اضلاع میں شروع کیے گئے، مدرسہ بورڈ نے محکمہ آفات مینجمنٹ کے تعاون سے مدارس ملحقہ کے تقریبا پانچ ہزار اساتذہ کو ٹریننگ دی گئی، مدارس میں جل جیون ہریالی منصوبہ کو نافذ کیا گیا، طلباء کے لیے یونیسف کے تعاون سے کیریر گائیڈینس پروگرام کی شروعات کی گئی، 1127 زمرے کے مدارس کو کمپیوٹر سیٹ فراہم کرایا گیا، ساتھ ہی لائبریری کے لیے سائنس کٹ دیا گیا، مدارس کے استحکام کے لئے معزز وزیراعلی نے وزیراعلی مدرسہ استحکام پروگرام کی شروعات کی
اس طرح مدرسہ بورڈ میں ترقیاتی فروغ کی ایک جھری لگ گئی، قدر شناس نگاہیں جنھیں دیکھ رہی ہیں اور چیرمین موصوف کی کو ششوں کی سراہنا کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
کسی شاعر نے کیا ہی خوب کہا ہے
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پے روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
تعلیم گاہیں سماج کی اصلاح میں اہم رول ادا کرتی ہیں, اس حوالے سے بھی چیرمین موصوف نے کئی کام کئے۔ کئ طرح کے مثبت پیغام مدارس کے ذریعہ سماج میں پہنچانے کی سعی کی اور موجودہ حکومت کے سماج سدھار کے مثبت منصوبوں کے عملی تکمیل کے لیے مدارس سے بھی آواز بلند کروانے کی جدوجہد کی، جن میں سب سے اہم شراب بندی بیداری مہم اور کووڈ ویکسینیشن بیداری مہم خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ ان مہم کی کامیابی کے لیے چیرمین موصوف نے صوبہ بہار کے تمام اضلاع کا دورہ کرکے مدارس کے اساتذہ وصدر مدرسین کو سماج کو بیدار کرنے اور انھیں منصوبوں کے فوائد سے آگاہ کرنے کی مہم چلائی، جن کے سماج میں خاطر خواہ اثرات مرتب ہوئے، گویا عبدالقیوم انصاری صاحب کیچڑ میں کنول کا پھول ہیں جنہوں نے مدرسہ بورڈ کی آلودہ فضا میں ترقی کا رس گھول کر دنیائے سیاست اور قیادت کو جتا دیا ہے کہ وہ جہاں جائیں گے روشنی اور امید کی کرنیں پھوٹیں گی،قوم اور سماج کو ان کی ذات سے فائدہ ہی فائدہ پہنچے گا،کہ باثمر شجر کے سایہ تلے ہر کوئی مستفید ہی ہوتا ہے, خالی ہاتھ کوئی نہیں لوٹتا۔ اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ عبدالقیوم انصاری صاحب کا کام مدرسہ بورڈ کی تاریخ میں زریں قلم سے لکھا جائے گا اور زمانہ ان کے انقلابی کاموں کی مثال دے گی۔۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں