اہم خبریں

ساتھ میں بھاگنے والی خاتون کو برہنہ کر کے دودھ سے نہلایا گیا، بزرگ کی اتنی توہین کی گئی کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گیا

آپ نے اکثر پنچایتوں کے تغلقی فرمانوں کے بارے میں سنا ہوگا کیونکہ ایسی خبریں اکثر آتی رہتی ہیں۔ لیکن راجستھان میں پنچایتوں کی ان من مانیوں کی وجہ سے لوگ مارے جا رہے ہیں۔ ان پنچایتوں کے فیصلوں سے کئی خاندان برباد ہو چکے ہیں۔

پنچ پٹیلوں کے کارنامے ایسے ہیں کہ رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

حال ہی میں بوندی میں ایک لڑکی نے جسم فروشی کا کاروبار چھوڑ کر اپنے ہی معاشرے کے لڑکے سے شادی کی تو پنچ پٹیلوں نے رکاوٹ ڈال دی ۔ بالآخر وہ پریشان لڑکی کلکٹر کے پاس پہنچی اور انتظامیہ نے ان پنچوں کی خبر لی، پھر اس کی شادی ہو پائی ۔

اب کہانی راجستھان کے سرحدی ضلع باڑمیر کی، جہاں سماج کے ٹھیکیداروں نے ایک بزرگ کی پنچایت میں اس قدر تذلیل کی کہ اس نے جینے کی امید ہی چھوڑ دی۔ نہ صرف اسے معاشرے سے الگ کیا بلکہ اس پر لاکھوں روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس حکم نامے سے وہ اتنا زخمی ہوا کہ 19 جنوری کو اس نے ٹانکے یعنی پانی والے ٹینک میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

یہ بھی پڑھیں

گھریلو علاج / Home Remedies : جسم پر جگہ جگہ خارش شروع ہو گئی ہے تو ان 5 گھریلو ٹوٹکوں پر کریں عمل ، آپ کو خارش کے مسئلے سے مل جائے گی نجات

اس واقعہ کے تقریباً 27 دن بعد 16 فروری کو ایک بزرگ جو پالی ضلع میں بیٹی کا حق مانگنے گئے تھے، پنچ پٹیلوں کے ہاتھوں اس قدر ذلیل ہوئے کہ اس نے زہر کھا لیا۔ ایک عورت کو اس کی ماں، بھائی اور شوہر کے سامنے برہنہ کر کے گاؤں بھر میں گھوم دیا گیا۔ عریاں کو چار دن تک گاؤں کے بیچ میں ایک درخت سے باندھ کر رکھا گیا۔ پنچ پٹیلوں کا اثر اتنا ہے کہ مہوا کے ایم ایل اے اوم پرکاش ہڈلا کو بھی جنہوں نے غیر قانونی شراب کے کاروبار لگام لگانے کی بات کرنے اہم ایل اے کو سماج کی پنچایت نے جواب دینے کے لیے طلب کر لیا تھا۔ آج کی خصوصی کہانی میں ہم ایسی ہی کچھ مشہور پنچایتوں کے بارے میں جانتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ

आरबीआई ने पेटीएम पेमेंट्स बैंक को नए खाते खोलने से रोककर झटका दिया।

قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button