بہار میں نافذ ہوگی پرانی پنشن پالیسی؟ نائب وزیر اعلیٰ نے دیا یہ جواب
پٹنہ: نائب وزیر اعلی اور وزیر خزانہ تارکشور پرساد نے واضح طور پر کہا ہے کہ بہار میں پرانی پنشن پالیسی لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کی طرز پر ملازمین کو نئی پنشن اسکیم دی جارہی ہے۔ فی الحال پرانی پنشن پالیسی ملک کی کسی بھی ریاست میں لاگو نہیں ہے۔
آلوک کمار مہتا نے پیر کو ودھان سبھا میں ایک مختصر نوٹس میں جاننا چاہا کہ راجستھان کی طرز پر بہار میں پرانی پنشن اسکیم کیوں نافذ نہیں کی جا سکتی ہے؟ اس پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنشن اسکیم بہار میں مرکزی حکومت کے مطابق لاگو ہے۔
یکم ستمبر 2005 کے بعد بحال ہونے والے ملازمین کو صرف نئی پنشن سکیم کا فائدہ ملے گا۔ اس پر سوال کرنے والے نے ضمنی سوال میں کہا کہ راجستھان حکومت نے پرانی پنشن اسکیم کو لاگو کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ریاستی حکومت پنشن اسکیم کو اس کے مطابق نافذ کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ
ایسے میں بہار میں پرانی پنشن کی سہولت کیوں نہیں لگائی جا سکتی؟ لیکن ڈپٹی چیف منسٹر نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اس سے متعلق کوئی تجویز نہیں ہے۔
اسی دوران اختر الایمان نے پوچھا کہ 8.78 لاکھ کسان کریڈٹ کارڈ کے مقابلے میں صرف 1.36 لاکھ کیوں تقسیم کیے گئے؟ اس پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بینک ریاستی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ ایس ایل بی سی میٹنگ میں بینکوں کو ہدف کے مطابق KCC کی تقسیم کے لیے ضروری ہدایات دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
آلوک کمار مہتا اور شکیل احمد نے کہا کہ ملک میں بینکوں کا سب سے کم سی ڈی ریشو بہار میں ہے۔ تو ایس ایل بی سی اجلاسوں کا کیا جواز ہے؟ چندرہاس چوپال کے مختصر نوٹس کے سوال کے جواب میں وزیر انچارج بیجندر پرساد یادو نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے صرف تین بار بی پی ایس سی امتحان دینے کا انتظام ہے اور اس میں تبدیلی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!