"ہیٹ اسپیچ” نہیں، خواتین کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کے معاملے میں یتی نرسمہانند کوگرفتار کیا گیا ، پولس
پولیس افسر نے کہا "یتی نرسمہانند کو خواتین کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کے لیے گرفتار کیا گیا ہے نہ کہ ہریدوار نفرت انگیز تقریر کیس میں
گزشتہ ماہ اتراکھنڈ کے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کرنے والے مذہبی رہنما یتی نرسمہانند کو نفرت انگیز تقریر کیس میں نہیں بلکہ خواتین پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے نرسمہانند کی گرفتاری کے ایک دن بعد این ڈی ٹی وی کو یہ بات بتائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر کیس میں مذہبی رہنما کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے ساتھ ہی اس کیس میں بھی ان کا ریمانڈ لیا جائے گا۔
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
پولیس افسر نے کہا "یتی نرسمہانند کو خواتین کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کے لیے گرفتار کیا گیا ہے نہ کہ ہریدوار نفرت انگیز تقریر کیس میں۔ابھی تک صرف اس معاملے میں نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔تاہم نفرت انگیز تقریر کیس میں اسے بھی ریمانڈ پر لیا جائے گا۔ اور اس کی کارروائی جاری ہے۔ہم ریمانڈ کی درخواست میں نفرت انگیز تقریر کیس کی تفصیلات بھی شامل کریں گے۔
نرسمہانند کے خلاف موجود خواتین کے خلاف توہین آمیز ریمارکس مبینہ طور پر "معمولی” ہیں کیونکہ یہ قابل ضمانت ہے۔
یتی نرسمہانند ان لوگوں میں شامل ہیں جو گزشتہ ماہ ہریدوار میں منعقد "دھرم سنسد” میں نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں درج ایف آئی آر میں بھی نامزد ہیں۔ جتیندر نارائن سنگھ تیاگی جو تبدیلی سے پہلے وسیم رضوی تھے اب تک اس کیس میں گرفتار ہونے والے واحد شریک ملزم ہیں۔ واقعہ کے تقریباً ایک ماہ بعد سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔