کشمیر : جماعت اسلامی کے 300 سے زائد اسکولوں کو بند کر نے کا حکم
سری نگر : 15 جون ( ایجنسی ) جموں و کشمیر حکومت نے جماعت اسلامی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت نے جماعت اسلامی سے منسلک فلاح عام ٹرسٹ کے زیرانتظام چلنے والے تعلیمی اداروں کو 15 دنوں کے اندر سیل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ نیز حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے اداروں میں پڑھنے والے تمام طلبا کو سرکاری اسکولوں میں داخل کیا جائے گا ۔
جموں و کشمیر اسٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کر نے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ فلاح عام ٹرسٹ تنظیم جماعت اسلامی سے وابستہ ہے ۔ یادر ہے کہ مارچ 2019 میں حکومت نے جموں دکشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرتے ہوئے تنظیم کی املاک اور جائیدادوں کو ضبط کر لیا تھا ۔ حکومت نے واضح طور پر کہا تھا کہ جماعت اسلامی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کام کر رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : تاریخ میں پہلی بار ایک نئی دوا کے ٹرائل میں شامل کینسر کے تمام مریض حیران کن طور پر صحت یاب
جموں وکشمیر حکومت نے سال 2019 سے ہی وادی کشمیر سمیت ، جموں اور دیگر علاقوں میں جماعت اسلامی کے اداروں ، ٹرسٹ ، اور ذیلی تنظیموں کے خلاف کارروائیاں شروع کی تھیں۔ وہیں درجنوں افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی تھیں ۔حال ہی میں تحقیقاتی ایجنسیوں نے جماعت اسلامی کے ساتھ وابستگی کے معاملات میں متعدد مقامات پر چھاپ مار کارروائیاں انجام دیں تھیں اور کئی گرفتاریوں کے علاوہ اہم دستاویزات اور مبینہ طور پر دیگر مجرمانہ واد بھی برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا ۔ لیکن اب اس سلسلے میں جموں وکشمیر بورڈ نے جماعت اسلامی سے وابستگی کے الزامات میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر نگرانی چلنے والے تعلیمی اداروں میں تعلیمی رمیاں معطل کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔