POSTS
غزل "وہ چاہے نظم کا ٹکڑا کہ نثر پارہ ہو” ہر ایک شعر میں بس تذکرہ تمہارا ہو


"وہ چاہے نظم کا ٹکڑا کہ نثر پارہ ہو”
ہر ایک شعر میں بس تذکرہ تمہارا ہو
تُو مجھ کو یاد نہیں بھی کرے تو یاد آؤں
کچھ اس طرح ترے دل پر مرا اجارہ ہو
یہ میرا دل بھی مقدس کتاب ہو جیسے
محبتوں سے بھرا اس کا ہر سپارہ ہو
عجب یہ مرے دل ناتواں کی خواہش ہے
وفا نبھاتے نبھاتے یہ پارہ پارہ ہو
اے ہنسنے والے تو ہنسنے کا سیکھ فن پہلے
تری خوشی سے ترا غم نہ آشکارہ ہو
یہ سہہ رہا ہے ازل سے عذابِ تنہائی
یہ چاند بھی نہ مری طرح غم کا مارا ہو
اسی میں میرا بڑا فائدہ ھے فرزاؔنہ
جو فائدہ ہو وہ اس کا، مرا خسارہ ہو
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- بریکنگ نیوز: وسطانیہ امتحان 2025 کے نتائج کا اعلان، چیک کریں رول نمبر سے
- بہار : فوقانیہ اور مولوی 2025 کے نتائج جاری، یہاں چیک کریں اپنا رزلٹ
- بہار : اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی | 7 اپریل سے صبح کی شفٹ میں کلاسز
