عرش سے فرش پر پہنچنے والے وسیم رضوی عرف جتیندر تیاگی فٹ پاتھ پر گزاریں گے رات
شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی عرف جتیندر سنگھ تیاگی عرش سے فرش پر پہنچتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ لکھنؤ میں گھر چھین گیا ہے اس پر احتجاج کرتے ہوئے وسیم رضوی عرف تیاگی نے رات فٹ پاتھ پر گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔پڑھیں مکمل خبر…..
لکھنؤ : شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی عرف جتیندر سنگھ تیاگی جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد جب تیاگی اپنے گھر پہنچے تو ان سے ان کا گھر بھی چھین لیا گیا۔
اس پر احتجاج کرتے ہوئے وسیم رضوی عرف تیاگی نے ہنومان مندر پر بنے فٹ پاتھ پر رات گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وسیم رضوی جو کبھی اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر عرش پر رہتے تھے اب جتیندر نارائن سنگھ تیاگی بننے کے بعد تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔
ای ٹی وی انڈیا سے بات کرتے ہوئے تیاگی نے کہا کہ ان کا خاندان شیعہ وقف بورڈ کی جائیداد پر ایک شیعہ یتیم خانے میں رہتا تھا۔ لیکن ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد ان کے خاندان کو شیعہ وقف بورڈ کی جائیداد سے بے دخل کر دیا گیا۔ تیاگی نے کہا کہ ان کی بیوی اور بچوں کو اس گھر میں واپس لایا جانا چاہیے۔ تیاگی نے کہا گھر واپس نہیں ملنے تک وہ کھلے آسمان کے نیچے فرش پر رہیں گے۔
جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کی جیل سے رہائی کے بعد بھی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ تیاگی اپنے کچھ حامیوں کے ساتھ لکھنؤ کے مشہور ہنومان مندر سیٹو کے پاس سڑک پر پڑے ہیں۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ سال 17 سے 19 دسمبر تک ہریدوار میں دھرم سنسد کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ایک خاص برادری کے خلاف کچھ قابل اعتراض بیانات دیے گئے تھے۔ یہ بیانات سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئے جس کے بعد ان وائرل ویڈیوز کی بنیاد پر کئی لوگوں نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے خلاف 23 دسمبر کو ہریدوار کوتوالی میں مقدمہ درج کرایا۔
اس معاملے میں جتیندر نارائن تیاگی کو 13 جنوری 2021 کو ہریدوار کی سرحد سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد 17 مئی کو انہیں سپریم کورٹ سے 3 ماہ کی مشروط عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ اس کے بعد 19 مئی کو جتیندر نارائن تیاگی کو عبوری ضمانت پر ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر دیا گیا۔