گوگل / Google پر اب فرانس میں لگا 1265 کروڑ کا جرمانہ، فیس بک پر بھی کارروائی
لزام ہے کہ Google کوکیز کو آسانی سے ریجیکٹ کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے
کمپنیوں کو فرانسیسی صارفین کو آسان ٹولز فراہم کرنے چاہئیں
واچ ڈاگ CNIL نے گوگل سے کہا کہ یہ یقینی بنائیں کہ صارف آسانی سے کوکیز کو مسترد کر سکیں ۔
فرانسیسی ڈیٹا پرائیویسی واچ ڈاگ CNIL نے گوگل پر ریکارڈ 150 ملین یورو (تقریباً 1,265 کروڑ روپے) کا جرمانہ کیا ہے۔یہ الزام ہے کہ گوگل نے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کوکیز سے انکار کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ سی این آئی ایل نے کہا ہے کہ میٹا پلیٹ فارمز کے فیس بک پر بھی اسی وجہ سے 60 ملین یورو (تقریباً 505 کروڑ روپے) جرمانہ عائد کیا گیا۔واچ ڈاگ نے گوگل کے ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا، "CNIL نے پایا ہے کہ facebook.com، google.fr اور youtube.com کوکیز کو جتنی آسانی سے ممکن ہو انکار کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔” انہیں اسے آسان بنانا ہوگا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی نے دونوں کمپنیوں کو اپنے احکامات کی تعمیل کے لیے تین ماہ کا وقت دیا ہے۔ اس میں تاخیر پر یومیہ 100,000 یورو (تقریباً 85 کروڑ روپے) کا اضافی جرمانہ ہو سکتا ہے۔ احکامات کے تحت گوگل اور فیس بک کو فرانسیسی انٹرنیٹ صارفین کو کوکیز سے انکار کرنے کے لیے آسان ٹولز فراہم کرنا ہوں گے۔سی این آئی ایل نے کہا کہ گوگل اور فیس بک نے کوکیز کی فوری منظوری دینے کے لیے ایک ورچوئل بٹن فراہم کیا لیکن کوکیز کو مسترد کرنے کے لیے کوئی ورچوئل بٹن نہیں تھا۔
گوگل کے ترجمان نے کہا کہ لوگ ہم پر اعتماد کرتے ہیں کہ وہ اپنے حق کی رازداری کا احترام کریں اور ان کی حفاظت کریں۔ ہم اس اعتماد کی حفاظت کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ ہم اس فیصلے کے حصے کے طور پر CNIL کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔فیس بک نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں دیا ہے۔
حالیہ دنوں میں گوگل کو کئی ممالک سے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حال ہی میں اس کمپنی پر روس میں بھی بھاری جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ ماسکو کی ایک عدالت نے کہا کہ وہ غیر قانونی مواد کو ہٹانے میں ناکامی پر CNIL گوگل پر 7.2 بلین روبل (تقریباً 735 کروڑ روپے) جرمانہ کر رہی ہے۔ یہ روس میں اپنی نوعیت کا پہلا بڑا ریونیو پر مبنی جرمانہ ہے۔اس سال ایک مہم میں روس نے بڑی کمپنیوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔اسے روس کی جانب سے انٹرنیٹ پر کنٹرول سخت کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے ذاتی اور کارپوریٹ آزادیوں کو خطرہ ہے۔فیس بک نے روس کو جرمانے کی مد میں 17 ملین روبل (تقریباً 1.73 کروڑ روپے) بھی ادا کیے ہیں۔روس میں غیر قانونی مواد نہ ہٹانے پر کمپنی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔