ٹیم انڈیا کی شکست کی یہ 5 وجوہات ہیں، کئی کھلاڑیوں پر حد سے زیادہ بھروسہ
ٹیم انڈیا کی شکست کی یہ 5 وجوہات ہیں، کئی کھلاڑیوں پر حد سے زیادہ بھروسہ
ایڈیلیڈ : کپتان جوس بٹلر (80 ناٹ آؤٹ) اور ایلکس ہیلز (ناٹ آؤٹ 86) کی دھماکہ خیز بلے بازی کی بدولت انگلینڈ نے یہاں ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے دوسرے سیمی فائنل میں ہندوستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی۔ جمعرات کو ایک ذلت آمیز شکست کے بعد اس نے فائنل میں جگہ بنائی۔ بھارت کے 168 رنز کے جواب میں انگلینڈ کی ٹیم نے 16 اوورز میں 170 رنز بنا کر ہدف حاصل کر لیا۔ ٹیم انڈیا کی اس کراری شکست کی یہ پانچ اہم وجوہات ہیں ۔
1. افتتاحی جوڑی کی ناکامی۔
ٹیم انڈیا کا T20 ورلڈ کپ جیتنے کا خواب انگلینڈ کے ہاتھوں چکنا چور ہو گیا۔ جہاں انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی نے سنچری پارٹنرشپ بنا کر اپنی ٹیم کو جتوایا وہیں ٹیم انڈیا کی اوپننگ جوڑی ایک بار پھر ناکام رہی۔ اس بار کے ایل راہل دوسرے ہی اوور میں آؤٹ ہو گئے۔ پورے ورلڈ کپ میں اوپننگ جوڑی ٹیم انڈیا کو ایک بھی نصف سنچری شراکت دینے میں ناکام رہی۔ کبھی روہت اور کبھی راہول کو پاور پلے میں ناکام ہوتے دیکھا گیا۔ آج کے ایل راہل نے 5 گیندوں میں 5 رن بنائے اور دوسرے ہی اوور میں ہی اپنا وکٹ گنوا دیا۔
2. پہلے 15 اوورز میں سست بیٹنگ
کے ایل راہول کے آؤٹ ہونے کے بعد جب کوہلی دوسرے اوور میں میدان میں آئے تو روہت تیزی سے رنز نہیں بنا سکے۔ دونوں کے درمیان 43 گیندوں میں 47 رنز کی شراکت ہوئی لیکن گیند بازوں پر دباؤ نہ ڈال سکے۔ راشد کے خلاف دونوں بلے باز ہاتھ نہ کھول سکے۔ اس کے بعد روہت تیزی سے رنز بنانے کے تعاقب میں نویں اوور میں اپنا وکٹ گنوا بیٹھے۔ اس کے بعد آنے والے سوریہ کمار بھی صرف 10 گیندوں پر 14 رنز بنانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد آنے والے ہاردک پانڈیا نے آخری 3 اوورز میں تیز رفتار رنز بنائے، نصف سنچری 63 (33) اسکور کی، لیکن یہ رنز فتح کے لیے کافی ثابت نہیں ہوئے۔ اسی دوران کوہلی بھی 18ویں اوور کی آخری گیند پر واک آؤٹ کر گئے۔ کوہلی اور پانڈیا کے درمیان 40 گیندوں میں 61 رنز کی شراکت کو بھی سست سمجھا گیا۔
3. بھونیشور اور ارشدیپ کا بے اثر ہونا
ٹیم انڈیا کے تیز گیند بازوں نے بنگلہ دیش کو چھوڑ کر ہر میچ میں ابتدائی کامیابی دلائی ہے۔ بھونیشور اور ارشدیپ پاور پلے میں موثر نظر آئے اور وکٹیں بھی لیں۔ لیکن دونوں فاسٹ بولرز سیمی فائنل میں ناکام رہے۔ بھونیشور نے 2 اوور میں 25 اور ارشدیپ نے 2 اوور میں 15 رن دیے۔ ان دونوں گیند بازوں پر مجموعی طور پر 5 چوکے اور 1 چھکا بھی لگا۔ اس سے قبل بھونیشور کا پہلا اوور اننگز کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوا اور اس میں تین چوکے لگا کر ہندوستانی بولنگ کا آغاز ہی خراب کر دیا۔
4. فلاپ اکشر پٹیل کو کافی موقع ملا
رویندرا جدیجا کے زخمی ہونے کے بعد بطور اسپن بولر اور آل راؤنڈر شامل ہونے والے اکشر پٹیل پورے ورلڈ کپ میں ناکام رہے لیکن ٹیم انتظامیہ نے انہیں تمام میچوں میں موقع دیا۔ وہ نہ تو بیٹنگ میں اپنا حصہ ڈال سکے اور نہ ہی باؤلنگ میں اپنا نشان چھوڑ سکے۔ وہ کئی میچوں میں اپنا کوٹہ بھی پورا نہیں کر سکے۔ لیکن آج کے میچ میں وہ واحد گیند باز تھے جنہوں نے 4 اوورز کرائے تھے۔ وہیں انگلینڈ کے اسپنروں نے بہت اچھی گیند بازی کرتے ہوئے ٹیم انڈیا کو درمیانی اووروں میں کھل کر رنز بنانے نہیں دیا۔
5. اشون کی نہیں چلی اسپن
ورلڈ کپ میں عمر رسیدہ کھلاڑی آر۔ اشون کو بھی پورا موقع دیا گیا لیکن وہ اپنی گیند بازی کے بل بوتے پر ایک بھی میچ نہیں جیت سکے۔ ان کی باؤلنگ پورے ورلڈ کپ میں معمولی رہی۔ آج کے میچ میں انہوں نے 2 اوورز میں 27 رنز دیے۔ وہ آج کے مہنگے ترین بولر ثابت ہوئے۔ اسی دوران انگلینڈ کے بولر راشد نے روہت اور کوہلی کے ساتھ ساتھ دیگر بلے بازوں کو بھی باندھے رکھا اور 4 اوور میں صرف 20 رنز دے کر سوریہ کمار کی وکٹ بھی حاصل کی۔ ان کے اوور کی پہلی گیند پر صرف ایک باؤنڈری تھی۔ اس کے بعد انہوں نے بہت اچھی بولنگ کی۔