چھٹھ پوجا کے دوران پورنیہ میں حادثہ، تین بھائی کی ڈوبنے سے موت
پورنیہ میں ایک ہی خاندان کے تین بچوں کی موت (Three Died Due Due To Downing In Purnea)۔ وہ چھٹھ پوجا کے لیے کوسی ندی میں نہانے گئے تھے۔ اس دوران یہ دردناک حادثہ پیش آیا۔ واقعہ کے بعد متاثرہ خاندان کے گھر چھٹھ کی خوشیاں ماتم میں بدل گئی ہیں۔
پورنیہ: بہار کے پورنیہ میں چھٹھ پوجا کے موقع پر ایک دردناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں تین بھائی ڈوبنے کی وجہ سے مر گئے (Three brothers Died Due To Drowning in Purnea)۔ یہ تینوں بھائی چھٹھ پوجا میں نہانے کے لیے کوسی ندی کے کنارے گئے تھے۔ پھر دونوں چھوٹے بھائی گہرے پانی میں جانے کی وجہ سے ڈوبنے لگے۔ بھائیوں کو ڈوبتے دیکھ کر بڑا بھائی انہیں بچانے گیا اور وہ بھی دریا میں پھنس کر ڈوب گیا۔ واقعہ قصبہ تھانہ علاقے کے NH-57 پر واقع مدرسہ چوک کا ہے۔
چھوٹے بھائیوں کو بچاتے ہوئے بڑا بھائی بھی ڈوب گیا: اطلاع کے مطابق تھانہ قصبہ کے علاقے NH-57 سے گزرنے والی کوسی ندی میں ڈوبنے سے ایک ہی خاندان کے تین بچے ہلاک ہو گئے۔ مرنے والے قصبہ تھانے کے تحت گاؤں ڈوگچی کے رہائشی تھے۔ تینوں بچے چھٹھ تہوار میں نہانے کے لیے کوسی ندی کے گھاٹ پر گئے تھے۔ اس دوران تین بھائیوں میں سے دو چھوٹے بھائی پانی میں ڈوبنے لگے۔ جسے بچانے کے لیے بڑے بھائی نے بھی پانی میں چھلانگ لگا دی۔ لیکن وہ بھی تیز کرنٹ کی زد میں آکر ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
یہ دردناک واقعہ نہاتے ہوئے پیش آیا : عینی شاہدین کے مطابق تینوں بچے مدرسہ چوک پر واقع کوسی ندی پر واقع چھت گھاٹ دیکھنے آئے تھے۔ دو بھائیوں کو نہانے کا خیال آیا اور وہ دریا میں نہانے چلے گئے۔ نہانے کے دوران دونوں گہرے پانی میں جا گرے اور ڈوبنے لگے۔ یہ دیکھ کر دریا کے باہر کھڑے تیسرے بھائی نے اپنے دو چھوٹے بھائیوں کو بچانے کی کوشش میں دریا میں چھلانگ لگا دی۔ لیکن وہ انہیں نہ بچا سکا اور خود پانی میں ڈوب گیا۔
گھر والوں کو واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تمام لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ جس کے بعد غوطہ خوروں کی مدد سے تینوں کی لاشیں دریا سے نکال لی گئیں۔ مرنے والے بچوں کی شناخت بوبی کمار (15)، ہمانشو کمار (13) اور ہریتھک کمار (12) کے طور پر کی گئی ہے۔ بتا دیں کہ چھٹھ پوجا کے لیے گھاٹ پر مجسٹریٹ اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم تعینات کی گئی تھی۔ ایسے میں چھت گھاٹ کے قریب ڈوبنے سے تین بچوں کی موت ہو گئی ہے۔ انتظامیہ کی غفلت صاف نظر آرہی ہے۔