اہم خبریںتعلیم و روزگاردہلی

۔CTET RESULT 2022 Live Update : اس لنک کے ذریعے ڈائریکٹ CTET RESULT چیک کریں

نئی دہلی، 15 فروری (قومی ترجمان) سی ٹی ای ٹی رزلٹ کا انتظار آج ختم ہو سکتا ہے۔ توقع ہے کہ سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سنٹرل ایجوکیشن اہلیت ٹیسٹ (سی ٹی ای ٹی) کا نتیجہ آج سرکاری ویب سائٹ http://ctet.nic.in پر جاری کر سکتا ہے۔

نتیجہ کے اعلان کے بعد امیدوار http://ctet.nic.in پر جا کر اپنا نتیجہ چیک کر سکیں گے۔

سی بی ایس ای نے یکم فروری کو سی ٹی ای ٹی کی جوابی کلید جاری کی تھی، جس پر اعتراضات داخل کرنے کے لیے 4 فروری تک کا وقت دیا گیا تھا۔ اعتراضات داخل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہوگئی۔

سی ٹی ای ٹی کی جوابی کلید سے پہلے بورڈ نے امتحان کا سوالیہ پرچہ اور جوابی شیٹ بھی جاری کر دیا تھا ۔

پاس ہونے والے امیدواروں کو ڈیجی لاکر میں سی ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ اور مارک شیٹ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگی۔

امید ہے کہ جلد ہی یہ سی بی ایس ای کے ذریعے ڈیجی لاکر پر اپ لوڈ کیا جائے گا ۔ CTET پاس امیدواروں کو ان کے موبائل نمبروں پر لاگ ان کی تفصیلات بھیجی جائیں گی جس کی مدد سے وہ Digilocker سے اپنے سرٹیفکیٹ اور مارک شیٹ ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

واضح ہو کہ پہلے پرچے میں ملک بھر سے 12 لاکھ 47 ہزار 217 امیدوار شریک ہوئے تھے۔ دوسرے پرچے میں 11 لاکھ 4 ہزار 454 امیدوار شریک ہوئے۔ جس میں پہلے پرچے میں چار لاکھ 14 ہزار 798 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی اور دوسرے پرچے میں دو لاکھ 39 ہزار 501 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ بہار سے کل 3 لاکھ 20 ہزار امیدوار شریک ہوئے تھے ۔ جن میں سے 29 ہزار 543 کو کامیابی ملی ہے۔ جن میں سے 18 ہزار پہلے پرچے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

۔CTET دسمبر کا امتحان 16 دسمبر سے 13 جنوری 2022 تک منعقد ہوا تھا۔ لیکن تکنیکی وجوہات کی بنا پر 16 اور 17 دسمبر کی ایک ایک شفٹ کو ملتوی کر دیا گیا جو 17 جنوری کو منعقد ہوا تھا۔

۔CTET سرٹیفکیٹ کی میعاد تاحیات رہے گی۔

۔CTET رزلٹ چیک کرنے کا براہ راست لنک

۔CTET دسمبر 2021-2022 نتیجہ:

درج ذیل طریقہ پر عمل کر کے رزلٹ چیک کر سکتے ہیں

مرحلہ 1- سب سے پہلے سرکاری ویب سائٹ http://ctet.nic.in پر جائیں ۔

مرحلہ 2- "CTET December 2021” کے لنک پر کلک کریں۔

مرحلہ 3- طلب کردہ معلومات کو پُر کریں۔

مرحلہ 4- نتیجہ آپ کے سامنے ہوگا۔

مرحلہ 5- اسے ڈاؤن لوڈ کریں اور مستقبل کے حوالے کے لیے پرنٹ آؤٹ لینا نہ بھولیں۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button