جانئے سنجے راوت نے کیوں کہا-مایاوتی اور اویسی کی وجہ سے بی جے پی کو یوپی میں ملی جیت
شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے یوپی میں بی جے پی کی بھاری اکثریت (یوپی اسمبلی کے نتائج 2022) کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کو بڑی جیت ملی ہے ۔یوپی ان کی ریاست تھی، پھر بھی اکھلیش یادو کی سیٹیں بڑھی ہیں۔ بی جے پی کی جیت میں مایاوتی اور اویسی کا شراکت ہے ان سب کو پدم وبھوشن اور بھارت رتن دینا پڑے گا ۔ ہم خوش ہیں جیت ہار ہوتی رہتی ہے ۔ہم بھی آپ کی خوشیوں میں شامل ہیں۔
سنجے راوت نے مزید کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ پنجاب کے عوام نے بی جے پی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے جو کہ پنجاب میں بی جے پی جو ایک قومی پارٹی ہے۔ پی ایم مودی، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع نے وہاں بھرپور مہم چلائی تھی پھر بھی بی جے پی کیوں ہاری؟
یہ بھی پڑھیں
آپ کا PAN آپ کے ADAHAR سے لنک ہوا یا نہیں،یہاں جانیں Link Adhar Status چیک کرنے کا طریقہ
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
آپ ہمیں بار بار بتاتے ہیں کہ شیوسینا کو یوپی میں کتنی سیٹیں ملی ہیں؟ یوپی میں کانگریس اور شیوسینا کی شکست سے زیادہ پنجاب میں آپ کا برا حال ہوا ہے۔ اس سلسلے میں آپ ملک کی کچھ رہنمائی فرمائیں۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) جس نے اتر پردیش کی سیاست میں ایک طویل اور بااثر کردار ادا کیا ہے، 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اب تک کا سب سے برا حال رہا ہے اور اس نے کل 403 سیٹوں میں سے صرف ایک سیٹ جیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
جانیں ای-شرم کارڈ کے لیے کون-کون دے سکتا ہے درخواست ؟ اور کیا ہیں ای شرم کارڈ کے فائدے
بلیا سے موصولہ اطلاع کے مطابق بی ایس پی کے موجودہ ایم ایل اے اور لیجسلیچر پارٹی لیڈر اوماشنکر سنگھ ضلع کی راسرا اسمبلی سیٹ سے تیسری بار اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔ایک وقت تھا جب اتر میں بی ایس پی کا ووٹ شیئر 20 فیصد سے زیادہ تھا۔ پردیش۔اور اس نے حکومت بھی بنائی۔ لیکن اس بار انہیں تقریباً 12.68 فیصد ووٹ ملے ہیں اور ان کے کھاتے میں صرف ایک سیٹ آئی ہے۔ اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے زیادہ تر امیدوار پانچ ہزار ووٹوں کا ہندسہ عبور کرنے میں ناکام رہے اور انہیں ریاست کے ووٹروں نے بری طرح مسترد کر دیا۔ اے آئی ایم آئی ایم کو اس بار نصف فیصد سے بھی کم ووٹ ملے۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!