بہار مدرسہ بورڈ کے سابق صدر پر ہو سکتی ہے کاروائی؟ سابق ایم ایل اے ماسٹر مجاہد عالم نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر نگرانی بیورو سے جانچ کرانے کا کیا مطالبہ، تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں
بہار مدرسہ بورڈ کے سابق صدر پر ہو سکتی ہے کاروائی؟ سابق ایم ایل اے ماسٹر مجاہد عالم نے تحقیقات سے متعلق وزیر اعلیٰ کو لکھا خط
بہار، 5 فروری (قومی ترجمان) بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، پٹنہ کے سابق چیئرمین جناب عبدالقیوم انصاری کی طرف سے من مانی طور پر قواعد کے خلاف کیے گئے کام کی نگرانی بیورو کے ذریعے انکوائری سے متعلق وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو سابق جدیو ایم ایل اے نے خط لکھا ہے ۔
انہوں اپنے خط میں مدرسہ بورڈ کے نئے صدر کے انتخاب پر کہا کہ اب ایک اہل اور قابل شخص کو نامزد کیا جانا چاہیے
جے ڈی یو کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے کوچدھامن مجاہد عالم نے عزت مآب وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار کو ایک خط لکھا ۔بہار ریاستی مدرسہ کے سابق صدر کی 30-01-2019 سے 30-01-2022 تک تین سال کی مدت کار کی نگرانی سے چانچ کراکر سابق صدر پر مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسی قابل شخص کو مدرسہ بورڈ کا صدر بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
رحمانی 30 میں سیشن 2022-24 کے لیے درخواست فارم بھرنے کا عمل شروع، یہاں کلک کریں
مجاہد عالم نے کہا کہ جناب وزیر اعلیٰ سے میں عاجزی کے ساتھ گزارش کرتا ہوں کہ عبدالقیوم انصاری، سابق صدر مدرسہ تعلیمی بورڈ، پٹنہ نے بہت سی بے ضابطگیاں کی ہیں لہذا ان کے ذریعے کیے گئے کاموں کی جانب میں وزیر اعلیٰ کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں جو درج ذیل ہیں:
(1) بورڈ کے سابق چیئرمین جناب۔ عبدالقیوم انصاری بتاریخ 30.01.2019 کو چیئرمین کے طور پر تقرری ہوئی تھی ۔محکمہ تعلیم حکومت بہار کی طرف سے جاری کردہ میمورنڈم نمبر 241 مورخہ 08.03.2019 پر جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے مدرسہ تعلیمی بورڈ کے لیے ایک 13 رکنی مکمل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا ۔بورڈ سے متعلق اس نوٹیفکیشن میں آج تک محکمہ تعلیم کی جانب سے کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔
(2) سابق چیئرمین جناب عبدالقیوم انصاری نے اپنی شراکت کی تاریخ سے تین سال کی مدت پوری کرلی ہے، جس میں بورڈ کی صرف دو میٹنگیں بالترتیب 14.10.2019 اور 13.10.2019 کو ہوئیں یعنی تین سالوں میں مذکورہ بالا بورڈ کے صرف دو اجلاس ہوئے۔ وہ بھی معزز ہائی کورٹ کے حکم پر یہ دو مٹنگ منعقد کی گئی ۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
(3) سابق چیئرمین جناب عبدالقیوم انصاری نے بورڈ کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے بیٹے اور بھتیجے سمیت 46 افراد کو غیر قانونی طور پر بورڈ میں تقرر کیا جانا ۔ غیر قانونی طور پر تعینات افراد کی تنخواہ اپنی مرضی سے مقرر کیا جانا ۔
بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے ترقیاتی کاموں کے نام پر بورڈ کی جمع رقم نکالنا اور خرچ کرنا۔
مدارس کو اپنی مرضی سے الحاق دینا اور الحاق واپس لینا۔ مدارس کو اپنی مرضی سے ترقی دینا۔ اپنی مرضی سے منظوری دینا ۔
مدرسہ بورڈ کے قیمتی سامان کو اپنی مرضی سے نیلام کرنا اور بورڈ کے لیے قیمتی سامان کی خریداری خود ہی کرنا ۔ مذکورہ بالا کاموں کو بورڈ کی طرف سے باقاعدہ منظوری نہیں دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی نے بھی مذکورہ غیر قانونی کاموں کی تصدیق کی ہے ۔ بیان کردہ غیر قانونی کاموں کو درست پایا گیا ہے۔ لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ
(4) • من مانی طور پر سابق صدر نے مدرسہ بورڈ کی اجازت کے بغیر قواعد کے خلاف کروڑوں روپے کا غبن کیا ہے۔
(5) سابق چیئرمین جناب عبدالقیوم انصاری کی طرف سے مسلسل کئے جارہے من مانی کاموں کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے معزز ہائی کورٹ پٹنہ CWJC نمبر۔ 18427/19 میں منظور شدہ مورخہ 05.09.2019 کے حکم کے مطابق چیئرمین جناب عبدالقیوم انصاری کو بطور چیئرمین کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
اس حکم پر سپریم کورٹ نے روک نہیں لگائی، یہ حکم آج تک نافذ العمل ہے۔ اس طرح سابق چیئرمین کے ذریعے کئے گئے تمام کام غیر قانونی ہیں۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
(6) مدرسہ بورڈ کے سابق صدر جناب عبدالقیوم انصاری کی طرف سے مورخہ 05.09.2019 کے مذکورہ حکم کی خلاف ورزی کی ایک اور مثال اور ثبوت اور مذکورہ بالا حکم مورخہ 05.09.2019 کو معزز ہائی کورٹ نے پاس کیا۔ نوٹس لیٹر نمبر 88/21 مورخہ 19.08.2021 کو 06.09.2021 کو بورڈ میٹنگ کے انعقاد کا ایجنڈا جاری کیا گیا تھا تاکہ مذکورہ غیر قانونی کام کو درست کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اس نوٹس میں صرف 05 اراکین کو مطلع کیا گیا تھا اور 08.03.2019 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے محکمہ تعلیم بہار حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ 13 اراکین کی بورڈ فہرست کے 8 نامزد اراکین کو مطلع نہیں کیا گیا تھا۔
نوٹس کی فوٹو کاپی مورخہ 19.08.2021 ایجنڈا اور نوٹیفکیشن مورخہ 08.03 کو محکمہ تعلیم کی طرف سے بورڈ ممبران کے حوالے سے جاری کی گئی ہے۔ ثبوت کے طور پر 2019 کی فوٹو کاپی منسلک ہے۔ لہٰذا معزز وزیر اعلیٰ سے گزارش ہے کہ مدرسہ بورڈ کے سابق صدر جناب عبدالقیوم انصاری کی طرف سے کی گئی من مانی اور غیر قانونی کاموں کے پیش نظر سابق صدر جناب عبدالقیوم انصاری کے خلاف فوری کارروائی اور نگرانی کے ذریعے انکوائری کرائی جائے! ساتھ ہی کسی مستحق شخص کو مدرسہ بورڈ کا چیئرمین بنایا جائے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں