اہم خبریںسائنس / کلائمیٹ

بحر ہند کی بڑھتی گرمی مان سون کو کررہی ہے متاثر

رپورٹ: ڈاکٹر سیما جاوید
ترجمہ: محمد علی نعیم

بحر ہند کی بڑھتی ہوئی گرمی مان سون کی بارش کو متاثر کر رہی ہے اور اس گرمی میں تیزی سے اضافے کی وجہ ایل نینو نامی سمندری کرنٹ ہے

درحقیقت، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی (IITM)، پونے کے سائنسداں راکسی میتھیو کول کی قیادت میں ہوئی ایک تحقیق ان چیزوں کا انکشاف کرتی ہے۔ جے جی آر اوقیانوس نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں محققین نے بحر ہند میں تیزی سے گرمی بڑھنے اور مضبوط ایل نینو سے متاثر سمندری گرم لہروں میں نمایاں اضافے پر روشنی ڈالی ہے

سمندری گرم لہر کیا ہوتی ہیں؟

سمندر میں انتہائی درجہ حرارت (90 فیصد سے اوپر) کی مدت کو سمندری ہیٹ ویو کہا جاتا ہے، یہ واقعات مرجان بلیچنگ، سمندری گھاس کے نقصان اور کیلپ کے جنگلات کے نقصان کی وجہ سے سمندری حیات کی تباہی کا سبب بنتے ہیں،جس سے ماہی گیری کا شعبہ بری طرح متاثر ہوتا ہے، سمندری سطح سے نیچے کئے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ تمل ناڈو کے ساحل سے دور خلیج منار میں 85% مرجان مئی 2020 میں سمندری ہیٹ ویو کے بعد بلیچ ہوئے ہیں

اگرچہ حالیہ تحقیقات نے عالمی سمندروں میں ان کی موجودگی اور اثرات کی اطلاع دی ہے،لیکن وہ اشنکٹبندیی بحر ہند میں کم سے کم سمجھے جاتے ہیں۔

سمندر کے تیزی سے گرم ہونے کی وجہ سے بحر ہند میں گرم لہروں میں اضافہ

یہ گرم لہریں اشنکٹبندیی بحر ہند میں شاذ و نادر ہی ہوا کرتی تھیں، لیکن اب یہ ایک سالانہ مسئلہ بن چکی ہیں، مغربی بحر ہند کے علاقے میں سمندری گرم لہروں میں تقریباً ڈیڑھ گنا فی دہائی کی شرح سے سب سے زیادہ اضافہ ہوا ،اس کے بعد شمالی خلیج بنگال ہر دہائی میں 0.5 واقعات کی شرح کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے ،1982-2018 کے دوران مغربی بحر ہند میں کل 66 واقعات پیش آئے جبکہ 94 واقعات خلیج بنگال میں پیش آئے۔

مانسون پر اثر

مغربی بحر ہند اور خلیج بنگال میں گرم سمندری لہروں کی وجہ سے وسطی برصغیر میں خشکی کے حالات پیدا ہوتے ہیں، اسی وقت، شمالی خلیج بنگال میں گرم ہواؤں کے نتیجے میں جنوبی جزیرہ نما ہندوستان میں بارش میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے، یہ تبدیلیاں گرم لہروں کے ذریعے مان سونی ہواؤں کے اتار چڑھاؤ کا جواب ہیں
یہ پہلی بار ہے کہ ایک تحقیق نے سمندر کی گرم لہر، ماحولیاتی نظام اور بارش کے درمیان قریبی تعلقات کو ظاہر کیا ہے

مستقبل کے چیلنجز

راکسی میتھیوکول کہتے ہیں کہ ماحولیاتی ماڈل کے تخمینے مستقبل میں بحر ہند کے مزید گرم ہونے کا اشارہ کرتے ہیں، جس سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ سمندری گرم لہر اور مان سون کی بارشوں پر ان کے اثرات میں شدت آئے گی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیسے جیسے سمندری ہیٹ ویوز کی فریکوئنسی، شدت اور رقبہ بڑھ رہا ہے،لہذا ہمیں ان واقعات کی درست نگرانی کے لیے اپنے سمندری مشاہدے کے کام کو بڑھانے کی ضرورت ہے،اور ایک گرم دنیا کے ذریعے پیش آمدہ چیلنجز کی مؤثر انداز میں پیش گوئی کے لئے اپنے موسمیاتی ماڈلز کو اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button