امریکہ سے چھن گیا تاج، اب چین دنیا کا امیر ترین ملک!
چین اب سپر پاور امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا ہے۔گزشتہ 20 سالوں میں چین کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ امریکہ کی دولت میں اتنا اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔درحقیقت کنسلٹنسی فرم کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں دنیا کی دولت میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔
چین اب سپر پاور امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا امیر ترین ملک بن گیا ہے۔گزشتہ 20 سالوں میں چین کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ امریکہ کی دولت میں اتنا اضافہ دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔
درحقیقت کنسلٹنسی فرم کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں دنیا کی دولت میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس اضافے میں صرف چین کا حصہ ایک تہائی یعنی تقریباً 33 فیصد رہا ہے۔ اس کے مطابق تقریباً دو دہائیوں میں چین کی دولت میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چین کی دولت میں زبردست اضافہ
رپورٹ کے مطابق سال 2000 میں دنیا کی کل دولت تقریباً 156 ٹریلین ڈالر تھی جو 2020 میں بڑھ کر 514 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ لیکن اس کا ایک تہائی حصہ صرف چین کے پاس ہے۔
نسلٹنسی فرم میک کینسی اینڈ کمپنی نے یہ رپورٹ دنیا کی 60 فیصد آمدنی والے ٹاپ 10 ممالک کی بیلنس شیٹ کا جائزہ لے کر تیار کی ہے۔
چین کی معیشت نے گزشتہ 20 سالوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ سال 2000 چین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) کا رکن بنا۔ اس وقت چین کی کل دولت کا تخمینہ 7 ٹریلین ڈالر تھا جو گزشتہ 20 سالوں میں بڑھ کر 120 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔یعنی 20 سالوں میں چین کی دولت میں 113 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ کی دولت 20 سال میں دوگنی ہوئی ۔
امریکہ کی دولت میں گزشتہ 20 سالوں میں چین کے مقابلے میں بہت کم اضافہ ہوا ہے۔سال 2020 میں امریکہ کی کل دولت کا تخمینہ 90 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے۔گزشتہ 20 سالوں میں امریکی دولت میں صرف دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں جائیداد کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے جائیداد چین کے مقابلے کم رہی اور اس نے پہلی پوزیشن کھو دی۔
اہم بات یہ ہے کہ امریکہ اور چین دنیا کی دو بڑی معیشتیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان دونوں ممالک کی دو تہائی سے زیادہ دولت 10 فیصد امیر ترین لوگوں کے پاس ہے اور ان کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ McKinsey کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی 68 فیصد دولت رئیل اسٹیٹ میں لگائی گئی ہے۔باقی انفراسٹرکچر، مشینری، آلات اور دیگر املاک میں ہے ۔