اسدالدین اویسی نے مسکان کے والدین کو سلام پیش کیا، کہا – ہندوتو وادی بھیڑ کے خلاف ہمت کی مثال پیش کی ہے
اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں مسکان کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ مسلم لڑکیوں نے ہندوتو وادی بھیٹر کے خلاف ہمت کی مثال پیش کی ہے
اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ،جو کچھ ہوا اس میں ریاست کی ملی بھگت ہے
نئی دہلی ۔ 9، فروری : کرناٹک کی با حجاب طالبہ مسکان کی وائرل ویڈیو پر آل انڈیا | مجلس اتحاد المسلمین نے حمایت میں کئی ٹوئٹ کیے ہیں ۔ ایک ویڈی پوسٹ کر کے اسدالدین اویسی نے انہیں سلام پیش کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میں لڑکی کے والدین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اس لڑکی نے مثال پیش کی ہے
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
انہوں نے اپنے ایک ویڈیو میں کہا کہ بھیک مانگ کر اور رو کر کچھ نہیں ملے گا ۔ اس لڑکی نے کئی کمزوروں کو پیغام دیا ہے ۔ اویسی نے کہا کہ جو کام اس لڑکی نے کہا وہ بہت ہمت کا کام تھا لڑکی نے مثال قائم کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں مسکان کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ مسلم لڑکیوں نے ہندوتو وادی بھیٹر کے خلاف ہمت کی مثال پیش کی ہے ، اپنے آئینی حقوق کا درست طریقے سے مظاہرہ کیا ہے ، جو ہوا اس میں ریاست کی ملی بھگت ہے ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وزیر اعظم دو بار پارلیمنٹ میں بول چکے ہیں لیکن ایک بار بھی وہ پارلیمنٹ میں کرناٹک کے حالات پر ایک لفظ نہیں کہا ۔ ان کی خاموشی کیا کہتی ہے ؟ کیا یہی ان کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ ہے ۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں