اب بہار میں کریکٹر سرٹیفکیٹ بنوانا ہوگا آسان، تاخیر کرنے والے افسر پر لگے گا جرمانہ

ریاست بہار میں محکمہ پولیس کی طرف سے بنائے گئے کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرنا اب کافی آسان ہو گیا ہے۔ اس کے لیے اب آپ کو کہیں جانے یا لمبی قطار میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی افسر یا ملازم کی جیب گرم کرنی پڑے گی۔
دراصل اب آپ کو کریکٹر سرٹیفکیٹ کے لیے آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ اور 14 دنوں کے اندر آپ کا کریکٹر سرٹیفکیٹ بن جائے گا۔ یہی نہیں آن لائن کریکٹر سرٹیفکیٹ بنانے میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ پولیس افسر کو 250 روپے یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
- انٹرمیڈیٹ پاس اقلیتی طالبات کو ملے گا ₹15,000 کی رقم!
- گوپال گنج میں فروغِ اردو کارواں کی جانب سے اردو میں امتیازی نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی
- بریکنگ نیوز: وسطانیہ امتحان 2025 کے نتائج کا اعلان، چیک کریں رول نمبر سے
- بہار : فوقانیہ اور مولوی 2025 کے نتائج جاری، یہاں چیک کریں اپنا رزلٹ
- بہار : اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی | 7 اپریل سے صبح کی شفٹ میں کلاسز

محکمہ داخلہ نے اس سلسلے میں تمام سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کو خط لکھا ہے اور انہیں ایک ہفتے کے اندر زیر التواء درخواستوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ داخلہ کے سکریٹری کے سینتھل کمار کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ بہار پبلک سروسز کے اختیار کے تحت آن لائن کریکٹر سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے لیے مقررہ وقت کے بعد بھی درخواستیں زیر التوا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
आरबीआई ने पेटीएम पेमेंट्स बैंक को नए खाते खोलने से रोककर झटका दिया।
قواعد کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں خط کی وصولی کے 14 کاروباری دنوں کے اندر کردار کی تصدیق کی رپورٹ کے لیے درخواستوں کو نمٹانے کا انتظام ہے۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں ایک بار جرمانہ 500 روپے سے کم نہیں اور زیادہ سے زیادہ 5,000 روپے جرمانہ ہوگا۔ تاخیر کے حساب سے 250 روپے یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
محکمہ داخلہ نے تمام ایس ایس پیز اور ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں آن لائن کریکٹر سرٹیفکیٹ کی درخواستوں پر بروقت عمل درآمد کریں۔ ہدایات کے ساتھ یکم فروری سے 10 مارچ 2022 تک سروس پلس پورٹل کے ذریعے موصول ہونے والی درخواستوں کی رپورٹس بھی بھیج دی گئی ہیں۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!

