اہم خبریںدہلی

پیغمبر محمد صل اللہ علیہ وسلم پر تبصرہ : بی جے پی سے نوپور شرما اور جندل معطل، دونوں رہنماؤں نے اظہار افسوس کیا

بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے کے معاملے میں سخت کارروائی کی ہے۔ پارٹی نے اپنی ترجمان نوپور شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی نے نوین جندل کو پرائمری ممبر شپ سے بھی معطل کر دیا۔ ساتھ ہی نوپور شرما نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے ۔ بی جے پی نے قومی ترجمان نوپور شرما کو بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا ہے اور ایم پی نوین جندل کو بھی کو نکال دیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نوین جندال کے تبصروں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا۔

نوپور شرما پر کارروائی سے قبل بی جے پی جنرل سکریٹری ارون سنگھ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ نوپور شرما کے بیان کی وجہ سے کئی مسلم ممالک میں کافی ناراضگی ہے۔ وہ چاہتے تھے کہ بی جے پی ان پر کارروائی کرے۔ اس سے متعلق ایک ٹویٹ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ نوپور شرما کے ساتھ پارٹی نے نوین کمار جندال کو بھی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا ہے۔ نوین کمار جندال دہلی بی جے پی کے میڈیا ہیڈ ہیں۔

بی جے پی کی تادیبی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ شرما نے مختلف مسائل پر پارٹی کی رائے کے برعکس خیالات پیش کیے ہیں جو اس کے آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ "مزید تفتیش تک، آپ کو پارٹی سے اور پارٹی کی ذمہ داریوں سے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔” دہلی پردیش بی جے پی کے صدر آدیش گپتا کی طرف سے جندال کو جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ "آپ کی بنیادی رکنیت فوری طور پر ختم کر دی گئی ہے اور آپ کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔”

نوپور شرما نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کسی کو تکلیف پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس نے کہا، ‘میں نے غصے میں کچھ باتیں کہیں۔ اگر جذبات مجروح ہوتے ہیں تو میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں۔ میرے پیارے شیو کی توہین کی جا رہی تھی۔ بار بار کی توہین برداشت نہیں کر سکتی تھی۔

نپور شرما नुपुर शर्मा

بتادیں کہ نوپور شرما نے گزشتہ دنوں ایک ٹی وی ڈیبیٹ میں پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ طور پر متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس سے مسلم گروپوں میں شدید غم و غصہ اور احتجاج شروع ہوا۔ اتر پردیش کے کانپور میں جمعہ کو متنازعہ ریمارکس کے بعد بازار بند کرنے کی کال پر دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ 20 پولیس اہلکاروں سمیت 40 افراد زخمی ہوئے۔ تشدد کے اس واقعے کے بعد پولیس نے 36 افراد کو گرفتار کیا ہے اور 1500 کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام پر متنازعہ بیان کے درمیان پارٹی نے اتوار کو اس بیان سے خود کو الگ کرلیا۔ تاہم پارٹی نے کسی واقعہ یا تبصرہ کا براہ راست کوئی ذکر نہیں کیا۔ بی جے پی نے بیان میں کہا کہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی تاریخ کے دوران ہر مذہب کو فروغ ملا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ بی جے پی کسی بھی مذہب کے کسی بھی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی نے کہا، ‘بھارتیہ جنتا پارٹی اس نظریے کے خلاف ہے، جو کسی فرقے یا مذہب کی توہین کرتی ہے۔ بی جے پی ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتی ہے۔

قومی ترجمان
قومی ترجمان
Qaumi Tarjuman
قومی ترجمان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button