پٹنہ 12 اپریل ( قومی ترجمان ) ایسا لگتا ہے کہ نتیش کمار فرقہ پرستوں کے سامنے عاجز ہو چکے ہیں۔ان کی ریاست میں فرقہ پرستی عروج پر ہے۔ وہ اسے کنڑول کیا کرتے ایک لفظ بولنے کو تیار نہیں ہیں ۔ یہی نہیں ان کے وزیر کھلے عام متنازعہ بیانات دیتے ہیں لیکن وزیر اعلی خاموش رہتے ہیں۔
اب بہار میں رام نومی کے موقع پر ایک ہندو تنظیم کی مسجد میں بھگوا جھنڈالہرانے کا ویڈیو سوشل میڈ یا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے یہ ان کے گڈ گورننس کی حقیقت بیان کرنے کے لیے کافی ہے ۔
ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس انتظامیہ ہر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ معاملہ بہار کے مظفر پور کے پارو تھانہ علاقے کے محمد پور گاؤں کے ڈاک بنگلہ مسجد کا بتایا جا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
این ڈی ٹی وی کے مطابق رام نومی کے موقع پر انتہا پسند ہندو تنظیم کے لوگ جو جلوس نکال رہے تھے، مسجد پر بھگوا پر چم لہرایا اور ویڈیو بنا کر سوشل میڈ یا پر شیئر کیا ۔ اس ویڈیو میں تنظیم کے لوگ کئی موٹر سائیکلوں پر نظر آرہے ہیں۔اس کے ساتھ کچھ کار کنان مسجد کے گیٹ پر چڑھ کر بھگوا جھنڈا اٹھاتے نظر آرہے ہیں ۔یہی نہیں ویڈیو میں نوجوان ہتھیار لہراتے بھی نظر آرہے ہیں ۔
بی بی سی نیوز کے مطابق پولس نے مسجد میں بھگوا جھنڈالہرانے کے معاملے پر کاروائی کرتے ہوئے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔
رام نومی کے موقع پر ملک بھر کی چار ریاستوں میں فرقہ وارانہ تصادم کی خبر میں آئی ہیں۔اتوار کو رام نومی کے موقع پر جلوس کے دوران گجرات ، مدھیہ پردیش ، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں پتھراؤ ، آتش زنی ، حملہ اور بڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑا ۔ جس میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ صور تحال کے پیش نظر پولیس انتظامیہ نے کئی مقامات پر کر فیو بھی نافذ کر دیا ہے ۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!