اہم خبریںبہارمغربی چمپارن

بہار کے اس ڈیجیٹل بھکاری کا انداز ہے کچھ خاص ، گوگل پے ،فون پے کے ذریعے مانگتا ہے بھیک

اس طرح سے بھیک مانگنے کے اس طریقے کا چاروں طرف خوب چرچا ہے۔ راجو جو آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کو اپنا والد کہتے ہیں اب پی ایم مودی کے بھی عقیدت مند ہو گئے ہیں اور پی ایم کے من کی بات سننا نہیں بھولتے۔ اس وقت پورے شہر اور ضلع میں اس کا چرچا ہے۔

مغربی چمپارن – زمانے کی تیزی سے بدلتی ہوئی رفتار کے درمیان معاشرے کے آخری درجے پر رہنے والے لوگ بھی خود کو بدلنے میں مصروف ہیں۔ چاہے ہم بات کریں سڑک پر دکانداروں، ہاکروں یا بھکاریوں کی۔ بھیک مانگ کر اپنی روزی روٹی کمانے والے بھکاری ڈیجیٹل ادائیگیوں کے دور میں خود کو اپ ڈیٹ کر رہے ہیں اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کا سہارا لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ

ایسی ہی ایک تصویر بہار کے بیتیا ریلوے اسٹیشن سے سامنے آئی ہے جو بھیک مانگنے کے معاملے میں اپنے آپ میں منفرد ہے۔ دراصل بچپن سے اسٹیشن پر بھیک مانگنے والے راجو نامی نوجوان نے اب ڈیجیٹل دور کے ساتھ اپنے بھیک مانگنے کے طریقے کو اپ ڈیٹ کر لیا ہے۔ اس لیے اب اس کا بھیک مانگنے کا انداز بدل گیا ہے۔ وہ اب لوگوں سے کھلے پیسے نہیں لیتا بلکہ ڈیجیٹل طریقوں سے بھیک مانگتا ہے جیسے فون پے، گوگل پے، پے ٹی ایم۔

یہ بھی پڑھیں

کیا آپ کا بچہ کچھ بھی یاد کرتے ہی بھول جاتا ہے، تو آج سے ہی اسے کھانے میں دیجئے یہ 7 چیزیں

اس طرح سے بھیک مانگنے کے اس طریقے کا چاروں طرف خوب چرچا ہے۔ راجو جو آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کو اپنا والد کہتے ہیں اب پی ایم مودی کے بھی عقیدت مند ہو گئے ہیں اور پی ایم کے من کی بات سننا نہیں بھولتے۔ اس وقت پورے شہر اور ضلع میں اس کا چرچا ہے۔

درحقیقت 40 سالہ راجو پرساد جو کہ بیتیا کے بسواریہ وارڈ نمبر 30 کے رہنے والے پربھوناتھ پرساد کا اکلوتا بیٹا ہے، تین دہائیوں سے ریلوے اسٹیشن اور دیگر مقامات پر بھیک مانگ کر گزارہ کر رہا ہے۔

کم ذہین ہونے کی وجہ سے راجو کو روزی روٹی کا کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آتا اس لیے وہ اسٹیشن سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بھیک مانگتا ہے اور پھر رات کو اسٹیشن پر ہی سوتا ہے۔ راجو کا بھیک مانگنے کا انداز اتنا منفرد ہے کہ لوگ خوشی خوشی اس کے انداز پر فدا ہو کر بھیک دے دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اب گھر بیٹھے ہی کھول سکتے ہیں IPPB میں بینک اکاؤنٹ ، جانیں آسان طریقہ

وہ اسٹیشن اور بس اسٹینڈ سے باہر آنے والے مسافروں کو گھیر کر مدد کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بار لوگوں نے یہ کہہ کر تعاون کرنے سے انکار کر دیا کہ ان کے پاس مفت پیسے نہیں ہیں۔ بہت سے مسافروں نے کہا کہ ای-والٹس جیسے پے فون وغیرہ کے دور میں اب نقد لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس کی وجہ سے جب بھیک مانگنے میں دشواری ہوئی تو راجو نے بینک میں کھاتہ کھلوایا اور ساتھ ہی ایک ای والیٹ بھی بنایا۔ اب وہ گوگل پے، فون پے وغیرہ سے بھیک مانگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مفت راشن دینے سے کرے انکار، تو اس نمبر پر کریں کال، فوری ہوگی کارروائی

انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ صرف نقد رقم دیتے ہیں، لیکن کچھ لوگ ای-والٹ میں بھی رقم منتقل کرتے ہیں۔ راجو نے بتایا کہ بھکاری ہونے کی وجہ سے اس کے لیے بینک کھاتہ کھولنے میں کافی مشکلات تھیں۔ راجو کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا سے متاثر ہو کر وہ بہت پہلے سے بینک اکاؤنٹ کھولنا چاہتے تھے۔ اس کے لیے جب بینک سے رابطہ کیا گیا تو آدھار کارڈ اور پین کارڈ کی مانگ کی گئی۔

اس کا آدھار کارڈ پہلے سے موجود تھا لیکن اسے پین کارڈ بنوانا تھا۔ اس کے بعد اس نے پچھلے مہینے ہی بیتیا میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی مین برانچ میں اپنا کھاتہ کھولا۔ بینک کھاتہ کھولنے کے بعد ای والیٹ بھی بنایا گیا۔ راجو جو خود کو لالو پرساد کا بیٹا کہتا ہے مغربی چمپارن ضلع میں لالو کے تمام پروگراموں میں شرکت کرتا تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ لالو یادو بھی ان کے مداح تھے اور وہ ان سے اتنا پیار کرتے تھے کہ سال 2005 میں لالو پرساد یادو کے حکم پر وہ سپتکرانتی سپر فاسٹ ایکسپریس کی پینٹری کار سے روزانہ کھانا لیتے تھے۔ یہ سلسلہ 2015 تک جاری رہا۔ اس کے بعد اب وہ اپنے پیسوں سے کھانا کھاتا ہے۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button