اہم خبریںبہار

بہار: آئندہ پنچایتی انتخابات میں ۲؍ سے زائد بچوں کے والدین نہیں لڑ سکیں گے چناؤ

………………………………..

بڑھتی آبادی پر کنٹرول کا ’حربہ‘ ، قانون میں ترمیم کی تیاری

پٹنہ (قومی ترجمان بیورو /ایجنسیاں) بہار حکومت نے آبادی پر قابو پانے کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ پنچایتی راج محکمہ تین درجے کی پنچایت انتخابات اور گرام کچہری کے انتخابات کے لئے ا یسے مسودہ تیار کرنے میں مصروف ہے ، جس کے تحت 2 یا زیادہ بچوں کے والدین نااہل قرار دے کر الیکشن لڑنے پر پابندی عائدکردی جائے گی۔

یہ بھی ممکن ہے کہ اس تجویز کو 2021 میں ہونے والے پنچایتی انتخابات کے دوران نافذ نہ کیا جائے ، لیکن اگلے انتخابات سے حکومت اس شق کے نفاذ پر راضی ہوگئی ہے۔

پنچایتی راج کے وزیر سمراٹ چودھری نے واضح کیا ہے کہ حکومت آبادی پر قابو پانے میں’سنجیدہ‘ہے۔پنچایتی راج کے وزیر کے مطابق عوام میں آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے پنچایتی نمائندوں سے بہتر کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت آبادی پر قابو پانے کے لئے پنچایتوں اور گرام کچہری کے نمائندوں کے ذریعہ عام لوگوں تک یہ پیغام پہنچانا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ پنچایتی راج ایکٹ 2006 میں ترمیم کو طے سمجھا جارہا ہے، فی الحال اگرچہ پنچایتی راج قواعد میں اس طرح کی کوئی شق موجود نہیں ہے لیکن قانون میں ترمیم کرکے حکومت اس طرح کی تجویز کو عملی جامہ پہنانے میں 1 سال کا وقت لے سکتی ہے۔ حکومت یہ بھی تسلیم کرتی ہے کہ 2016 کی پنچایت اور گرام کچہری انتخابات میں 10 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے 2.6 لاکھ عہدوں پر انتخاب لڑا تھا۔

لہٰذا حکومت کا خیال ہے کہ قانون میں ترمیم سے #بہار کے 12 کروڑ عوام کے 6.50 کروڑ رائے دہندگان کو ایک بڑا پیغام پہنچے گا۔غور طلب ہے کہ 2021 میں بہار میں ہونے والے پنچایتی انتخابات میں 2 یا اس سے زیادہ بچوں والے لوگ بھی پنچایت انتخابات لڑ سکیں گے۔

پنچایت راج کے وزیر سمراٹ چودھری کے مطابق آبادی پر قابو پانے کے لئے حکومت دو یا زیادہ بچوں والے لوگوں کو تین درجے کی پنچایتوں اور دیہاتی عدالتوں میں الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، تاہم اس دفعہ کے پنچایتی انتخابات میں یہ شق لاگو نہیں ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button