ڈاکٹر عارف حسن کی کتاب "عکسِ مطالعہ” کا اجرا
کاروانِ ادب، حاجی پور کی طرف سے مفتی ثناء الہدی قاسمی کو استقبالیہ
حاجی پور (پریس ریلیز)مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ کو کاروانِ ادب حاجی پور کی طرف سے آج انوار الحسن وسطوی کی رہائش گاہ باغمالی، حاجی پور میںستقبالیہ دیا گیا۔واضح رہے کہ کاروانِ ادب کے صدر پروفیسر ممتاز احمد خاں (سابق ایسو سی ایٹ پروفیسر بہار یونیورسٹی، مظفرپور) کا گزشتہ 23 اپریل کو انتقال ہو گیا تھا۔ ان کے انتقال کے بعد تنظیم کے عہدیداران اور اراکین کے باہمی مشورہ اور اتفاق رائے سے مفتی ثناء الہدی قاسمی کو کاروانِ ادب کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔آج تنظیم کی طرف سے انہیں استقبالیہ دیا گیا ساتھ ہی نوجوان ناقد ڈاکٹر عارف حسن وسطوی کی کتاب "حرف آگہی” کا اجر ا بھی عمل میں آیا۔ استقبالیہ اور رسم اجرا تقریب کی صدارت سینیرصحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے فرمائی جبکہ نظامت کا فریضہ کاروان ادب کے جنرل سکریٹری انوارالحسن وسطوی نے انجام دیا۔پروگرام کا آغاز نوجوان عالم دین مولانا نظر الہدی قاسمی کی تلاوت سے ہوا۔اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے نو منتخب صدر مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہا کہ قرآنی اصول اور سیرت رسول کو ملحوظ کر کسی بھی ادارے کو کامیابی کے ساتھ چلایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس جماعت کے ذمہ داران اور اراکین میں نرمی، معاف کرنے کا جذبہ، مشورہ اور اللہ پر توکل ہو وہ جماعت کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف تک پہنچ سکتی ہے۔ مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے مطالعہ سے تنظیم سازی کے اصول و آداب کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ "کارواں، ادب اور اردو زبان” کے فروغ کے حوالے سے مفتی ثناء الہدی قاسمی نے اپنے پرمغز اور جامع خطاب میں کئی اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور مفید مشوروں سے نوازا۔ سینئرصحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت پورے بہار میں اردو تحریک کی شمع بجھ چکی تھی اُس وقت ویشالی کی سرزمین پر اردو تحریک کی شمع پورے آب و تاب کے ساتھ روشن تھی۔ یہ وہ سرزمین ہے جس نے ہمیشہ تاریخ رقم کی ہے۔ ڈاکٹر ریحان غنی نے امید ظاہر کی کہ مفتی ثناء الہدی قاسمی کی قیادت میں کاروان ادب بھی تاریخ رقم کرے گا۔ انہوں نے عارف حسن وسطوی کو ان کی کتاب کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی۔
کاروان ادب کے جنرل سکریٹری انوار الحسن وسطوی نے مفتی ثناء الہدی قاسمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب نے اپنی بے شمار مصروفیات کے باوجود صدارت کا عہدہ قبول کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مفتی صاحب کی قیادت میں کاروان ادب ،فروغ اردو کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ استقبالیہ تقریب سے ماسٹر ظہیر الدین نوری (نائب صدر کاروانِ ادب)، سید مصباح الدین احمد، پروفیسر واعظ الحق، اشتیاق احمد خاں، عبدالقادر(اردو ٹیچر س ایسو سی ایشن)، مولانا قمر عالم ندوی، مولانا مصباح الدین اکرم،سید محمد مظہر، حضیر احمد خاںنے بھی خطاب کیا۔استقبالیہ تقریب کے بعد نوجوان ناقد ڈاکٹر عارف حسن وسطوی کی کتاب "عکسِ مطالعہ” کا اجرا عمل میں آیا۔ کامران غنی صبا، اسسٹنٹ پروفیسر نتیشورکالج مظفرپور نے کتاب پر اپنے تاثر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عارف حسن کی تنقیدی تحریروں میں معروضیت اور غیر جانبداری ہوتی ہے۔افسر میرٹھی نے بذریعہ فون اپنا تبصرہ پیش کیا۔ڈاکٹر عارف حسن وسطوی کے شکریہ اور مفتی ثناء الہدی قاسمی کی دعا کے ساتھ استقبالیہ اور رسم اجرا تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ پروگرا م میں نسیم احمد صدیقی،ارشد انور،لطیف احمد خاں، محمد فداءالہدی،صدر عالم ندوی،تابش اکرم قاسمی،قمر اعظم صدیقی،تابش عبیداللہ خان، محمد اظہار الحق،اشتیاق احمد خاں، محمد عمران،ماسٹر عظیم الدین، ذاکر حسین،عبدالواحد، توحید احمد وغیرہ موجود تھے۔