اہم خبریںبہارویشالی

ولیمہ نبی کی محبوب سنت ہے اسے لوگوں میں عام کرنے کی ضرورت/ عادل شاہ پوری

مہواویشالی / شبانہ فردوس / اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ نکاح میری محبوب سنت ہے جس نے اس سنت کی ادائیگی کی وہ مجھ میں سے ہے اور جس نے اس سے انکار کردیا وہ مجھ میں سے نہیں ( حدیث مبارکہ) اسلام کی نظر میں نکاح محض انسانی خواہشات کی تکمیل اور فطری جذبات کی تسکین کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ انسان کی جس طرح بہت ساری فطری ضروریات ہیں اسی طرح نکاح بھی انسان کی ایک اہم فطری ضروریات ہے مذہب اسلام نے انسان کو اپنی اس ضرورت کو جائز اور مہذب طریقے سے ادا کرنے کا حکم دیتا ہے۔

شریعت مطہرہ نے نکاح انسان کے دین و ایمان کی تحفظ کے لئے ضروری بتایا ہے حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ نکاح کرلیتا ہے تو آدھا دین اسلام مکمل کرلیتا ہے۔

مذکورہ بالا باتیں اردو زبان کے مشہور نوجوان شاعر و صحافی اعجاز عادل شاہ پوری و اردو اخبار کی صحافیہ شبانہ فردوس صاحبہ نے گزشتہ شب عزیزم محمد شاہ نواز اعظم ابن محمد فضل عالم چین پور ہمراہ عزیزہ نوشیہ احمدی بنت محمد رضوان احمد مظفرپور کی شادی کے بعد دعوت ولیمہ میں دلہن کو تحائف پیش کرنے کے بعد نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے مشترکہ طور کہا –

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نکاح کے بعد بندہ کو صرف آدھا ایمان مکمل کرنا باقی رہ جاتا ہے جو تقوی اختیار کر اللہ کے حضور سرخروئی حاصل کر مقبول ہوتا ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ نکاح بعد اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب سنت یہ ہے کہ لوگوں کو خوشبو پیش کیا جائے اور خرمہ بھی پیش کیا جائےاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ اللہ نے بندہ کو اگر مالدار بنایا ہے تو دلہن کے آنے کی خوشی میں استطاعت کے مطابق بکری ذبح کر دعوت ولیمہ کیا جائے کیونکہ اللہ نے اس میں بہت برکت رکھی ہے اور یہی طریقہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ نے تاحیات اپنایا اور لوگوں کو اس پر عمل کرنے کی تاکید فرمائی لیکن افسوس صد

یہ کیا کیا ہے زما نے میں آج لوگوں نے
بدل کے رکھ دیا بالکل سماج لوگوں نے

غور کریں کہ دور حاضر میں لڑکا والا لڑکی والے کے یہاں ٣٠٠ کی تعداد سے زائد میں باراتی کے شکل میں جاکر خصی اور بکری کے ساتھ لڑکی والے کو بھی ذبح کردیتے ہیں اور وہ غریب باپ لاکھوں کے قرض میں مبتلا ہو جاتا ہے ۔ ہم پوچھتے ہیں یہ کیسی شادی ، یہ کیسی مہمانی جو ایک بیٹی کی شادی میں باپ کنگال ہو جائے جبکہ شریعت میں اس کی ممانعت سخت سے سخت آئی ہے پھر بھی لوگ فخر سے جاتے ہیں اور کھاتے ہیں اور تھوڑی سی کمی ہونے پر غراتے ہیں اور یہی نہیں کھانے کا ،گاڑی کا ، پوشاک کا ، زیورات کا فرمائش کر تے ہیں جو کتنی بری عادت ہے افسوس صد افسوس علامہ ڈاکٹر اقبال نے انہیں خرافات رواج کو دیکھتے ہوئے کہا کہ

حقیقت روایات میں کھو گئی
یہ امت خرافات میں کھو گئی

اس موقع سے دعوت ولیمہ میں لوجپا کے سابق کڑھنی اسمبلی امیدوار شاہ عالم شبو ، سابق پرمکھ لکھندر سہنی چہرہ کلاں بلاک ، ڈاکٹر آفتاب عالم چین پور ، مالے پارٹی کے نوجوان لیڈر صفدر ارشاد ، محمد ندیم فانی ، محترمہ عصمت آرہ صاحبہ سمیتی ممبر ابا بکر پور پنچایت محترمہ شینہ مظہر صاحبہ ، مکھیا رام دیپ کمار ، فیاض شہباز پوری ، ماسٹر رضوی ، مصطفیٰ بابو ، شیخ احمد ، محمد رازق ، انجنیئر رضوان شاہ پور ، شارب اظہار ، ثاقب اظہار ، تابش اظہار کے ساتھ ساتھ کئی اہم شخصیات شریک ولیمہ ہوئے اور دولہا اور دلہن کو تحائف پیش کر شادی کی مبارکباد پیش کی۔

قومی ترجمان
معین الغات
قومی ترجمان
Qaumi Tarjuman
قومی ترجمان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button