سعودی عرب میں برطانوی سفارت کار نے اسلام قبول کر لیا، پوری دنیا میں خوب ہو رہے ہیں چرچے
جدہ۔ برطانیہ کے ایک سفارت کار نے سعودی عرب میں اسلام قبول کر لیا ہے۔سفارت کار نے خود ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی ہے۔ اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے سفارت کار نے مدینہ سے اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ جدہ میں برطانوی قونصل جنرل نے اب اپنا نام بدل کر سیف اشعر رکھ دیا ہے۔ اشعر دوسرے برطانوی سفارت کار ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا۔
سوشل میڈیا پر سیف اشعر کی تصویر اب تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں سیف اشعر مدینہ کی مسجد نبوی میں کھڑے ہیں۔ ٹوئٹر پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے برطانوی سفارت کار سیف اشعر نے کہا کہ ‘میں اپنے پسندیدہ شہر مدینہ واپس آکر فجر کی نماز مسجد نبوی میں ادا کر رہا ہوں۔’ انہوں نے مزید لکھا کہ انہیں پوری امید ہے کہ برطانوی مسلمان مدینہ واپس آئیں گے۔
سوشل میڈیا پر سیف اشعر کی تصویر اب بہت تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں سیف اشعر مسجد نبوی میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ برطانوی سفارت کار سیف اشعر نے ٹوئٹر پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنے پسندیدہ شہر مدینہ واپس آنے اور مسجد نبوی میں فجر کی نماز ادا کرنے پر بہت خوش ہوں۔’ انھوں نے مزید لکھا کہ انھیں پوری امید ہے کہ برطانوی مسلمان بھی مدینہ واپس آئیں گے۔
سیف اشعر نے کہا کہ کورونا وبا سے پہلے یہاں ہر سال ایک لاکھ سے زائد مسافر آتے تھے۔ مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب میں جاری بہترین ترقی اور سہولیات کو دیکھتے ہوئے یہ تعداد مزید بڑھے گی۔ کورونا کی وبا ختم ہونے کے بعد یہاں ایک بار پھر لوگ نظر آئیں گے۔
بتادیں کہ اشعر سے پہلے برطانوی سفارت کار کولس نے بھی سال 2016 میں سعودی عرب میں اسلام قبول کرکے حج ادا کیا تھا۔ اسلام قبول کرنے سے پہلے کولس نے کہا کہ 30 سال تک مسلم کمیونٹیز میں رہنے کے بعد اور ہدا سے شادی کرنے سے پہلے میں نے اسلام قبول کیا ہے۔
اسلامُ علیکم بھت خوب الله تعالٰی کا کرم ہے کہ غیر قوم کے لوگ اسلامامی تعلیمات سے متاثر ہوکر اسلام قبول کر رہے ہیں الحمد لله
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ