اہم خبریںبہارپٹنہطب و صحتمغربی چمپارن

جب میاں بیوی ہوں راضی تو کیا کرے گا قاضی؟ گھر سے فرار پریمی جوڑی کا BJP ایم ایل اے نے مسجد میں پڑھوایا نکاح

  • ایم ایل اے نے پریمی جوڑے اور گاؤں والوں کے مطالبے پر کی مدد
  • دارویلیا پنچایت کے گاؤں چورہی کی رہنے والی ایک لڑکی کو نارکٹیا گنج بلاک کے پنچموا گاؤں کے ایک لڑکے سے پیار ہو گیا۔


بہار ،26 جنوری (قومی ترجمان) بہار کے مغربی چمپارن میں گھر سے بھاگ کر محبت کرنے والے جوڑے کی شادی کا ایک دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے۔ پریمی جوڑے کی شادی اس وقت منظر عام پر آئی جب مقامی بی جے پی ایم ایل اے نے دونوں کی شادی مسجد میں کرادی۔ مقامی ایم ایل اے کا یہ اقدام پورے علاقے میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ یہ دلچسپ واقعہ یوگا پٹی بلاک کے دروالیا پنچایت کے چورہی گاؤں کا ہے۔


دارویلیا پنچایت کے گاؤں چورہی کی رہنے والی ایک لڑکی کو نارکٹیا گنج بلاک کے پنچموا گاؤں کے ایک لڑکے سے پیار ہو گیا۔ آہستہ آہستہ دونوں کی محبتیں پروان چڑھنے لگیں۔ اسی دوران دونوں کی ملاقات پر اہل خانہ کی پابندیاں شروع ہوگئیں جس کی وجہ سے پریمی جوڑے نے گھر سے بھاگنے کا فیصلہ کیا۔ یہاں جب لڑکی کے گاؤں والوں کو اس کا علم ہوا تو گاؤں میں اس کی پنچایت رکھی گئی۔ گاؤں کے لوگوں نے دونوں کی شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔جس کی خبر لڑکے کے گھر والوں کو دی گئی۔



ایم ایل اے نے پریمی جوڑے اور گاؤں والوں کے مطالبے پر کی مدد


عموماً ایسے معاملات میں لڑکی فریق والے اس طرح کی شادی کے لیے تیار نہیں ہوتا ہے لیکن اس کے برعکس یہاں لڑکا فریق شادی کے لیے تیار نہیں ہوا ۔اس کے بعد لڑکی کے فریق اور گاؤں والوں نے مل کر لوریہ کے بی جے پی ایم ایل اے ونے بہاری سے مدد مانگی۔ پریمی جوڑے اور لڑکی کے ساتھ گاؤں والوں کے مطالبے پر بی جے پی ایم ایل اے نے شادی کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد قاضی نے دونوں کا نکاح گاؤں کی مسجد میں پڑھایا ۔ اس پوری شادی کے دوران ایم ایل اے بھی مسجد میں موجود تھے۔ شادی کا یہ طریقہ پورے علاقے میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button