پورنیہ، 19 فروری – پورنیہ کے نوید اختر بائک ایمبولینس بنا کر لوگوں کی مفت خدمت کر رہے ہیں۔ نوید کے اس اقدام کی چاروں طرف لوگ چرچہ کر رہے ہیں۔ نوید نے ہیرو کی گلیمر موٹر سائیکل کو ایمبولینس میں تبدیل کر دیا ہے۔ موٹر سائیکل کے ساتھ ایک 5×7 باکس بنایا گیا ہے۔ مریض اس ڈبے کے اندر لگے بستر پر سو سکتے ہیں۔ ایمبولینس کی طرح مریض کو بستر پر سونے کے بعد ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی سے نوید پہنچاتا ہے۔
نوید نے اس بائیک ایمبولینس کا نام راجہ ایمبولینس رکھا ہے۔ مریضوں کی خدمت کے لیے یہ بائک ایمبولینس دن کے 24 گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن دستیاب ہے۔ اس کے لیے دو موبائل نمبر بھی جاری کیے گئے ہیں۔ سروس فیس کے نام پر ناوید مریضوں سے صرف 1 روپے وصول کرتا ہے۔ مریضوں کو سروس فیس گوگل پے کے ذریعے ادا کرنی ہوتی ہے ۔ ان دنوں نوید خود ایمبولینس چلا رہے ہیں۔
بائیک ایمبولینس خاص طور پر مقامی لوگوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ نوید نے روزنامہ بھاسکر کو بتایا کہ پورنیہ شہر میں ایک سرکاری اسپتال اور دو سو سے زیادہ نرسنگ ہوم اور ٹیسٹ ہاؤس ہیں۔ مریض کو ایک جگہ سے دوسرے ہسپتال یا ایگزامی – نیشن ہوم تک لے جانے میں بہت زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
آدھار کارڈ فرنچائز: مفت میں آدھار سینٹر کی فرنچائز لے کر بڑی رقم کمائیں! یہ ہے طریقہ
آپ کا PAN آپ کے ADAHAR سے لنک ہوا یا نہیں،یہاں جانیں Link Adhar Status چیک کرنے کا طریقہ
پرائیویٹ ایمبولینس حد سے زیادہ روپے وصول کرتے ہیں۔ صرف ایک سے دو کلومیٹر تک لے جانے کے لیے مریضوں سے ہزاروں روپے وصول کیے جاتے ہیں۔ کئی مریضوں کو خود کو اسٹریچر پر رکھ کر ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا پڑتا ہے۔ اس کے پیش نظر بائیک ایمبولینس سروس شروع کردی گئی ہے، فیس کے طور پر گوگل پے کے ذریعے صرف ایک روپیہ ادا کرنا ہوتا ہے ۔
نوید نے فیس بک پر دیکھ ایک دوست کی مدد سے بائیک ایمبولینس بنائی ہے ۔
نوید نے بائیک ایمبولینس سروس 20 دن پہلے ہی شروع کی ہے ۔ وہ اب تک 12 مریضوں کو پہنچا چکے ہیں۔
مادھوپاڑا کے محمد اشتیاق کا کہنا ہے کہ منگل کو رات 12 بجے کے قریب ان کے والد کی طبیعت بگڑ گئی۔ اسی وقت نوید اپنی بائک ایمبولینس لے کر مدد کے لیے پہنچ گئے ۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں