دارالعلوم دیوبند کو نیشنل کمیشن فار چائلڈ رائٹس نے بھیجا نوٹس ، ویب سائٹ بند کرنے کا حکم جانیں کیا ہے معاملہ ؟
دارالعلوم دیوبند کو نیشنل کمیشن فار چائلڈ رائٹس نے بھیجا نوٹس ، ویب سائٹ بند کرنے کا حکم جانیں کیا ہے معاملہ ؟
ویب سائٹ بند کرنے کا حکم
سہارنپور : 7 / فروری ( قومی ترجمان ) نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس ( NCPCR ) نے دارالعلوم کے خلاف یوپی کے چیف سکریٹری کو نوٹس بھیجا دارالعلوم پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے فتوی جاری کرنے کا الزام ہے ۔ دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری کردہ فتوی میں کہا گیا ہے کہ گود لیے گئے بچے کو حقیقی بچے کے برابر حقوق نہیں مل سکتے ۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کا کہنا ہے کہ ایسے فتوے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد سہارنپور کے ڈی ایم ا سنگھ نے دارالعلوم دیوبند کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے غیر قانونی فتوی کی تحقیقات مکمل ہونے تک اپنی ویب سائٹ کو بند کر دے ۔
یہ بھی پڑھیں
کھلیش این سی بی سی آر کودارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے ایک فتوی کے متعلق عوامی شکایت موصول ہوئی تھی ۔ اس معاملہ میں کمیشن کی طرف سے سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ کو لکھے گئے خط میں دیوبند کے فتوے کا ذکر کیا گیا ہے ۔
دارالعلوم دیوبند کے ویب سائٹ کے 10 لنکس بھی شیئر کیے گئے ہیں ۔ ان میں سے ایک فتوی میں دارالعلوم دیوبند نے بتایا ہے کہ بچے کو گود لینا ناجائز نہیں ہے لیکن محض بچہ گود لینے سے اس پر اصل بچے کا قانون لاگو نہیں ہوگا ، بلکہ ضروری ہوگا کہ بالغ ہونے کے بعد وہ شریعت سے شرعی ہو جائے ، پردے کی پیروی کریں ۔
یہ بھی پڑھیں
انہوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کو نوٹس جاری کیا ہے ، نوٹس جاری کرنے کے بعد ان لوگوں نے اپنا جواب دیا ہے اور جواب کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں ۔ قانونی ٹیسٹ کروانے کے بعد اس میں جو بھی قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے وہ کی جائیگی ۔
فتوی میں مزید کہا گیا ہے کہ گود لینے والے بچے کو جائیداد میں کوئی حصہ نہیں ملے گا اور بچہ کسی صورت وارث نہیں ہوگا ۔ کمیشن نے کہا کہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایسے فتوے نہ صرف زمینی قانون کو گمراہ کر رہے ہیں بلکہ فطرت میں بھی غیر قانونی ہیں ۔ ہندوستان کا آئین بچوں کے بنیادی حقوق بشمول تعلیم کا حق اور برابری کا حق فراہم کرتا ہے ۔ اس کے علاوہ ، گود لینے سے متعلق ہیگ کنونشن ، جس میں ہندوستان ایک دستخط کنندہ ہے ، یہ کہتا ہے کہ گود لینے والے بچوں کو حیاتیاتی بچوں کے برابر حقوق حاصل ہوں گے ۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے اس خط کی ایک کاپی سہارنپور ڈی سی ، یوپی کے چیف سکریٹری ، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ، چیف الیکشن کمشنر کو بھی ہے ۔ خط میں کمیشن نے استدعا کی ہے کہ اس معاملے پر 10 دن میں ایکشن رپورٹ بھیجی جائے ۔
اسلامی قانون اور اسلامی شریعت : اشرف
دارالعلوم دیوبند کے ترجمان عثانی اشرف نے کہا کہ اسلامی شریعت کے مطابق ہی فتوی جاری کیا جاتا ہے اور یہ جو بھی فتوے ہیں وہ نصیحت ہیں ۔ اس پر یقین کریں یا نہ کریں ، یہ اس پر منحصر ہے ۔ فتوی کے متعلق کئی معاملوں میں سپریم کورٹ نے بھی جواب طلب کیا تھا اور ہم نے جواب دیا تھا ۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں