بھارت کی پہلی خودکار اینٹ بنانے والی مشین، 1 گھنٹے میں تیار کرے گی 12 ہزار اینٹیں ، ملک اور بیرون ملک مانگ میں اضافہ
کسی بھی گھر یا کثیر المنزلہ عمارت کو کھڑا کرنے کے لیے بہت سی اینٹوں کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ایک مضبوط پناہ گاہ تیار ہو ۔ لیکن بھارت کی مختلف ریاستوں میں موجود مختلف بھٹوں میں اینٹوں کی تیاری ایک طویل عمل ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں اینٹوں کی کھپت پوری نہیں ہوتی۔
لیکن ہریانہ میں واقع ایس این پی سی نامی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی کے مالک نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ نکالا ہے اور خودکار اینٹ بنانے والی مشین تیار کر لی ہے۔ اس کمپنی کے مالک ستیش چکارا ہیں جنہوں نے 1 گھنٹے میں 12 ہزار اینٹیں بنانے والی خودکار مشین ایجاد کی ہے۔
ہریانہ کے بوانا میں رہنے والے ستیش چھیکارا نے اینٹ بنانے والی خودکار مشین ایجاد کی ہے جو صرف 1 گھنٹے میں 12 ہزار اینٹیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دراصل ستیش نے سال 2007 میں پارٹنرشپ میں اینٹوں کے بھٹے کا کام شروع کیا تھا لیکن زیادہ وقت میں کم اینٹ بننے اور بارش میں اینٹوں کے خراب ہونے کی وجہ سے انہیں کافی نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
ایسے میں ستیش نے محسوس کیا کہ کاریگروں کی مدد سے اینٹوں کو تیار کرنے میں زیادہ وقت اور پیسہ لگتا ہے اس لیے اس نے اینٹ بنانے کی مشین بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس کام کے لیے ستیش نے اپنے بھائی کی مدد لی جس کے بعد دونوں بھائیوں نے مل کر 7 سال کی محنت کے بعد آٹومیٹک اینٹ بنانے والی مشین ایجاد کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
مشین اینٹوں کی کھپت کو پورا کرے گی۔
اس مشین کی مدد سے بھٹے پر اینٹیں بنانے کا کام آسان ہو جائے گا جبکہ مزدوروں کی محنت بھی بچ جائے گی۔ یہ ہندوستان کی پہلی آٹومیٹک اینٹ بنانے والی مشین ہے جسے اپنی صلاحیت کی وجہ سے آج دنیا بھر میں پہچان ملی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کسی بھی بڑی عمارت کی تیاری کے لیے 25 ہزار کروڑ کی اینٹوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن تعمیراتی جگہ پر صرف 8250 اینٹیں فراہم کی جاتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں آپ سمجھ سکتے ہیں کہ خودکار اینٹ بنانے والی مشین سے بنی اینٹ کثیر المنزلہ عمارتوں کی جلد تعمیر میں کس طرح مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
عام طور پر ایک بھٹہ پر کام کرنے والا مزدور 1 گھنٹے میں زیادہ سے زیادہ 80 اینٹیں بنا سکتا ہے جب کہ خودکار اینٹ بنانے والی مشین 1 گھنٹے میں 12 ہزار اینٹیں تیار کرتی ہے۔ ایسے میں اس مشین کے استعمال سے اینٹوں کی کھپت کو جلد مکمل کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے تعمیراتی کام میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی اور کام تیزی سے مکمل ہو جائے گا۔
آٹومیٹک برک میکنگ مشین سے اینٹیں بنانے کے لیے فلائی ایش، چاول کی بھوسی اور مٹی کو پہلے آپس میں ملایا جاتا ہے، جس کے بعد تیار شدہ خام مال کو کنویئر بیلٹ کی مدد سے مشین کے اندر ڈال دیا جاتا ہے۔
مشین میں خام مال ڈالتے ہی اسے شروع کر دیا جاتا ہے جس کے بعد یہ مشین خود بخود گھومتی ہے اور خام مال کو اینٹ کی شکل میں تیار کرتی ہے اور ایک ایک کر کے باہر رکھتی ہے۔ اس طرح یہ خودکار مشین 1 گھنٹے میں 12 ہزار اینٹیں تیار کرتی ہے جنہیں دھوپ میں خشک کرنے کے لیے زمین پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔
ستیش کے مطابق اینٹ بنانے والی یہ خودکار مشین بالکل ماحول دوست ہے اور ماحول کو بالکل بھی نقصان نہیں پہنچاتی جب کہ بھٹے میں بنی اینٹیں بڑی مقدار میں فضائی آلودگی کا باعث بنتی ہیں۔
دنیا بھر میں مانگ میں ہوا اضافہ
ستیش چھیکارا اس آٹومیٹک مشین کو دنیا بھر میں اسٹارٹ اپ کے طور پر متعارف کروا رہے ہیں جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ خودکار برک بنانے والی مشین ازبکستان، پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں فروخت کی جا رہی ہے۔
یہی نہیں ستیش چھکارا کو حکومت ہند نے سال 2020 میں نیشنل اسٹارٹ اپ ایوارڈ سے بھی نوازا ہے، جب کہ ستیش اب تک 250 سے زیادہ خودکار اینٹ بنانے والی مشینیں بیچ چکے ہیں اور وہ مستقبل میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں؟
یہ بھی پڑھ سکتے
- عیدی ( افسانہ) 🖊️ظفر امام
- تحریک پیغام انسانیت اور خدمت خلق 🖊️محمد حشیم الدین رضا نعمانی
- ڈاکٹر عارف حسن کی کتاب "عکسِ مطالعہ” کا اجرا
- عبادت کا جامع تصور اور ہمارا طرز عمل
- ہاں مجھے یہودی قوم سے نفرت ہے! 🖊️ تحریر جاوید اختر بھارتی
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!