جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کے ذریعہ بلڈوزر چلائے جانے کی خبر ملنے کے فوراً بعد جمعیۃ علماء ہند کے ذمہ داران متحرک ہو گئے اور فوری طور پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر دی تھی ۔ نتیجتاً یہ ہوا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر پوری میں بلڈوزر کی کارروائی پر فوری روک لگانے کا حکم دے دیا۔
صرف یہی نہیں اس تعلق سے 21 اپریل کو سماعت کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی اس فوری مداخلت پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے شکریہ ادا کیا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے پریس سکریٹری جناب فضل الرحمن قاسمی کے ذریعہ جاری ایک ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ جمعیۃ علماء ہند نے جہانگیر پوری کے حالات کو دیکھتے ہوئے عرضی داخل کی۔ سپریم کورٹ نے ڈائری نمبر 2022-11955 کے تحت اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی کے جہانگیر پوری میں انہدامی کارروائی پر موجودہ حالت برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی اس فوری مداخلت پر اظہارِ شکر کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہم عدالت کے اس ابتدائی حکم کا استقبال کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا
یہ بھی پڑھیں
جمعیۃ کی طرف سے جاری مختصر ریلیز میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل عدالت میں پیش ہوئے۔
اس دوران جمعیۃ نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ ملک میں قانون کا نظام بنائے رکھنے سے متعلق کسی بھی حکومت یا عدالت کے فیصلے کا استقبال کیا ہے اور مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!