بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اگر آپ ایک لڑکی کو ٹھیلے پر چائے پلاتے ہوئے دیکھیں تو حیران نہ ہوں۔ 24 سالہ چائے بیچنے والی پرینکا گپتا جس نے "پینا ہی پڑے گا ” کا نعرہ لکھا ، وہ عام چائے بیچنے والی نہیں ہے بلکہ اس نے اپنی گریجویشن مکمل کر رکھی ہے۔
پرینکا نے بنارس میں مہاتما گاندھی کاشی ودیا پیٹھ سے معاشیات میں گریجویشن مکمل کیا ہے۔ پرینکا گپتا کا گھر بہار کے پورنیہ میں ہے۔ ان دنوں وہ دارالحکومت کے پٹنہ ویمنس کالج کے پاس چائے کی ٹھیلہ لگا کر چائے بیچتی ہیں جس کی وجہ سے وہ سرخیوں میں ہیں۔
جب اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ پرینکا گزشتہ دو سالوں سے مسلسل مقابلہ جات امتحان دے رہی ہیں لیکن امتحان میں انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لیے اس نے گھر واپس آنے کے بجائے دارالحکومت میں ہی روزی روٹی کمانے کا منصوبہ بنایا اور چائے کا ایک اسٹال لگا لیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
پرینکا نے 11 اپریل سے چائے بیچنا شروع کیا ہے۔ پرینکا کا کہنا ہے کہ معاشیات میں گریجویشن کرنے کے بعد بھی انہیں چائے کی دکان لگانے میں کوئی جھجک نہیں ہے۔ پرینکا کا ماننا ہے کہ ان کا یہ قدم ملک کو خود کفیل بنانے کی طرف ایک قدم ہے۔ پریانکا کی چائے کی دکان پر چائے کی مختلف اقسام دستیاب ہیں۔ ایک کپ کلہاڑ چائے، پان چائے ، مسالہ چائے اور چاکلیٹ چائے، قیمت صرف 15 سے 20 روپے ہے۔
پرینکا نے پٹنہ ویمنس کالج کے قریب اپنی دکان کھولی ہے، زیادہ تر طالبات اس کے گاہک ہیں۔ پرینکا احمد آباد کے مشہور پرفیل بلور پر یقین رکھتی ہیں، جنہوں نے اپنا آئیکن ایم بی اے کرنے کے بعد چائے کی دکان سے اپنا کاروبار شروع کیا۔ اپنے چائے کے اسٹال کے صارفین کو راغب کرنے کے لیے، اس نے "سوچ مت … چالو کر دے بس” اور "پینا ہی پڑگا” جیسے دلکش لائن لکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!