بی جے پی کے فائربرانڈ ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے مسلمانوں سے ووٹنگ کا حق چھیننے کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ووٹ دینے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ یہ تنازع اے آئی ایم آئی ایم کے ایم ایل اے اختر الایمان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو ان کی آبادی کے مطابق حقوق ملنے چاہئیں۔
بچول نے کہا کہ جب ملک آزادی کے قریب تھا اس وقت مسلم برادری نے ملک کو تقسیم کیا اور اپنے لیے الگ ملک لے لیا۔ اس لیے اب انہیں وہاں جانا چاہیے۔ اس کا یہاں کیا کام ہے؟ ایسا مطالبہ کرتے وقت انہیں اپنی تاریخ پر نظر ڈالنی چاہیے۔ بچول نے کہا کہ مسلمان اپنی آبادی میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔
مسلمانوں سے چھین لیا جانا چاہیے ووٹ کا حق: بی جے پی ایم ایل اے کا متنازعہ بیان
ان کا مقصد آبادی میں اضافہ کرکے ہندوستان کو ایک مسلم ملک بنانا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو اقلیت کہنے پر بھی اعتراض کیا۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بچول نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم ملک کو اسلامی ریاست بنانے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ اس کو سمجھنے کے لیے افغانستان اور پاکستان کے حالات کو دیکھا جا سکتا ہے۔
بچول نے کہا کہ مسلمان اقلیت نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقلیت کا لفظ آئین ہند کے ساتھ مذاق ہے۔ آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ ہم ہندوستان کے لوگ ہیں۔ تو نہ کوئی اقلیت ہے اور نہ اکثریت۔ جو لوگ اسمبلی میں قومی ترانہ نہیں گاتے ہیں وہ سپیکر سے رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں