جون 2022 تک ہند-نیپال سرحدی سڑک تیار ہو جائے گا، ہوں گے اس سے کئی فائدے
- کشن گنج ضلع میں 80 کلومیٹر طویل سڑک اسٹریٹجک اور سیکورٹی کے نقطہ نظر سے تعمیر کی جانی ہے۔ جن میں سے 35 کلومیٹر پختہ کرنے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تقریباً 44 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام ہونا باقی ہے
- جون 2022 تک ہند-نیپال سرحدی سڑک تیار ہو جائے گا، ہوں گے اس سے کئی فائدے
بہار ،22 جنوری (قومی ترجمان) ہند-نیپال بارڈر سڑک پروجیکٹ کے تحت کشن گنج ضلع میں 80 کلومیٹر طویل سڑک اسٹریٹجک اور سیکورٹی کے نقطہ نظر سے تعمیر کی جانی ہے۔ جن میں سے 35 کلومیٹر پختہ کرنے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تقریباً 44 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام ہونا باقی ہے۔ محکمہ کے سب ڈویژن انجینئر فرید احمد نے بتایا ہے کہ باقی ماندہ کام جون 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ تاہم سڑکوں پر 60 فیصد تک زمین کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ لیکن جون 2022 تک کام مکمل کرنا محکمہ کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ کورونا کی وجہ سے اب تک مقررہ مدت میں دو بار توسیع کی جا چکی ہے۔ جون 2020 کے بعد اسے جون 2021 تک مکمل کیا جانا تھا جب کہ اب اسے جون 2022 تک تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ عالمی وبا کورونا سے بھی متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے متوقع وقت میں کام کی تکمیل میں تاخیر ہو رہی ہے۔
یہ سڑک ریاست بہار کے کل 7 اضلاع سے گزرے گی۔اس سڑک کی لمبائی تقریباً 552 کلومیٹر ہے جو بالترتیب نیپال سے متصل بہار کے بیتیا، موتیہاری، سیتامڑھی، مدھوبنی، سپول، ارریہ اور کشن گنج اضلاع سے گزرتی ہے۔ ساتھ ہی کشن گنج ضلع میں اس سڑک کی کل لمبائی 79.5 کلومیٹر ہے۔ کشن گنج میں یہ سڑک ٹھاکر گنج، دیگھل بینک اور ٹیڑھا گچھ بلاک سے گزرے گی۔
سرحدی علاقوں کی ترقی کے پیش نظر اس سڑک کو انڈو نیپال بارڈر روڈ کے ساتھ جوڑنے والی کئی اپروچ سڑکوں کا کردار بھی بہت اہم ہوگا۔ جہاں ہندوستان اور نیپال کے درمیان دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہونے کی امید ہے۔ ساتھ ہی تجارتی کاروبار بھی مضبوط ہوگا۔
نقل و حمل کی سہولت سے کاروباری کے کے نقل و حرکت بہت آسان ہو جائے گی۔ اس سڑک سے کسانوں کو بھی کافی فائدہ ہونے کی امید ہے۔ نقل و حمل کی سہولت کی وجہ سے وہ اپنی زرعی مصنوعات کو قریبی بڑی منڈیوں میں فروخت کر سکیں گے اور مناسب قیمت حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ کھاد اور بیج کی نقل و حمل بھی آسان ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ سرحدی ایس ایس بی اور تھانوں کے لیے بھی ایک اہم کامیابی ہوگی۔ تاہم بہت سے عہدیداروں نے کہا کہ اس سے انہیں گشت کے ساتھ ساتھ چوکسی میں بھی آسانی ہوگی۔ گزرنے میں آسانی کے باعث سرحد پر غیر قانونی سامان کی نقل و حرکت بھی بند ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی کے معاملات میں بھی نیپال کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا آسان ہو جائے گا۔