نیپال میں ہجوم نے کھیساری لال یادو کی چار لگژری گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا، وجہ جانئے
- کھیساری لال نے کہا کہ اس میں عوام کا کوئی قصور نہیں ہے۔ وجہ جانئے
- منتظمین نے مجھے اور عوام دونوں کو گمراہ کیا: کھیساری لال
نیپال ،21 جنوری (قومی ترجمان) بھوجپوری سنیما کے اسٹار مانے جانے والے کھیساری لال یادو کو نیپال میں بھیڑ کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ مشتعل ہجوم نے کھیساری لال یادو کے چار اسکارپیو کو جلا دیا۔ اس کے علاوہ ان کے بہت سے آلات موسیقی کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس کے علاوہ ان کے عملے کے ارکان پر بھی حملہ کیا گیا۔ کھیساری لال یادو کے مطابق کروڑوں کا نقصان ہوا۔
- کھیساری لال نے کہا: عوام کا کوئی قصور نہیں۔
دراصل نیپال کے وراٹ نگر میں کھیساری لال یادو کا ایک پروگرام تھا۔ منتظمین نے کھیساری لال یادو کو مطلع نہیں کیا کہ ان کے پروگرام کی اجازت نہیں ہے۔ کھیساری لال یادو جب منگل کی صبح ہوٹل سے پنڈال جانے کے لیے نکلے تو پولس انتظامیہ نے انہیں وہاں گھیر لیا۔ پولیس انتظامیہ نے کہا کہ آپ کو پروگرام کرنے کی اجازت نہیں ہم آپ کو سیکیورٹی نہیں دے سکتے۔
کھیساری لال یادو نے فیس بک پیج پر لائیو آکر کہا کہ انہیں منتظمین نے نہیں بتایا کہ یہ ٹکٹ کا پروگرام ہے۔ اور میں شہر میں پروگرام کرنے بھی آیا تھا لیکن انتظامیہ نے اجازت نہیں دی۔
ایسے میں جو لوگ ٹکٹ خریدنے کے بعد میرا انتظار کر رہے تھے وہ یقیناً ناراض ہیں۔ کھیساری لال یادو نے عوام اور انتظامیہ دونوں کا دفاع کیا اور سارا الزام منتظمین پر ڈال دیا۔
انہوں نے کہا کہ آرگنائزر نے مجھے ٹکٹ شو کے نام پر بک نہیں کیا تھا۔ جب وہاں کی حکومت نے اجازت منسوخ کی تو بتانا چاہیے تھا۔ پروگرام پانچ چھ دن پہلے طے ہوا تھا۔ دو روز قبل منتظمین کو معلوم تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے تقریب منسوخ کر دی گئی ہے۔ اس کے باوجود ٹکٹ کٹتے رہے۔ لوگوں کو گمراہ کرتے رہے ۔میری تصویر کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ۔ میں صبح آٹھ بجے سے ہوٹل میں تھا۔ عوام نے اپنی پوری کوشش کی۔یہ سارا قصور منتظمین کا ہے۔
انھوں نے کہا ‘صبح ہوتے ہی مجھے بتا دیا جاتا تو کہ انتظامیہ نے اس پروگرام پر پابندی لگا دی ہے تب بھی میں لائیو آ کر اپنے فالورس کو سمجھا دیتا کہ پابندی کووڈ کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔ لوگوں کا خیال تھا کہ میں آیا ہی نہیں جبکہ میں پروگرام میں جانے کے لیے بالکل تیار تھا۔