بہار: 30 / دسمبر (قومی ترجمان) ریاست بہار میں ریاستی حکومت زمین سے متعلق رجسٹریشن کروانے میں الجھن کو ختم کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ حکومت نے نہ صرف اراضی کی رجسٹریشن کروانے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی ہے بلکہ داخل – خارج کرنے کے قوانین میں بھی تبدیلی کی ہے۔درحقیقت ریاست بہار میں زمینی تنازعات سے متعلق بہت سے مجرمانہ واقعات رونما ہوتے ہیں۔اس سب کے پیش نظر حکومت زمین کے رجسٹریشن، داخل – خارج اور ٹیکس اراضی کی وصولی کے طریقوں میں مسلسل کچھ تبدیلیاں کر رہی ہے۔ دوسری طرف ریاست کے مختلف علاقائی رجسٹریشن دفاتر میں 24 دسمبر تک 1 لاکھ 27 ہزار رجسٹرڈ دستاویزات زیر التوا ہیں۔ یعنی رجسٹریشن کے بعد بھی ان کے مالکان اصل کاپی لینے نہیں آئے۔
شراب پر پابندی، آبکاری اور رجسٹریشن کا محکمہ اب اس پر عمل آوری کے کام میں لگا ہوا ہے۔کمشنر بی کارتیکیہ دھنجی نے پیر کو کہا کہ تمام رجسٹریشن دفاتر کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ متعلقہ فریقوں کو رجسٹرڈ دستاویزات دستیاب کرائیں یا قواعد کے مطابق 15 جنوری تک انہیں تلف کردیں۔کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ دسمبر تک 3420 کروڑ کی آمدنی کا ہدف حاصل کیا گیا تھا جس میں سے 3431.55 کروڑ کی آمدنی موصول ہوئی ہے۔ جو ہدف کا 100.34 فیصد ہے۔
اس میں ماڈل ڈیڈ کے ذریعے 24 دسمبر تک 5 ہزار سے زائد دستاویزات کا اندراج کیا گیا ہے۔ اصل کاپی 5 دن کے بعد لینا لازمی ہے۔
محکمہ اب رجسٹریشن دستاویزات کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام بھی شروع کرے گا۔ کمشنر نے کہا کہ سب سے پہلے 1950 سے 1995 تک کے دستاویزات کو ڈیجیٹل کیا جائے گا۔ اس کے لیے ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے۔ ڈیجیٹائزیشن کی وجہ سے نہ صرف ریکارڈ محفوظ رہے گا بلکہ اس سے ریکارڈ جلد عام لوگوں تک پہنچانے میں بھی سہولت ہوگی۔