اترپردیش: میرٹھ میڈیکل کالج میں صرف 12 سال کی بچی ماں بن گئی، فیملی سمیت لوگ حیران و پریشان
میرٹھ : میرٹھ میڈیکل کالج میں ایک 12 سال کی بچی نے بیٹے کو جنم دیا ہے۔ بن بیاہی اس 12 سالہ کی بچی کی درد ناک کہانی جو بھی سن رہا ہے وہ حیران و پریشان ہے ۔ در اصل غازی آباد کی رہنے والی اس بچی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی ہوئی تھی۔اجتماعی آبروریزی کی شکار اس6 بچی نے اب میرٹھ میڈیکل کالج میں آپریشن کے ذریعے ایک بیٹے کو جنم دیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق نوزائیدہ بالکل تندرست اور صحتیاب ہے۔اس بارے میں مزید جانکاری دیتے ہوئے میڈیا انچارج ڈاکٹر VD پانڈے نے بتایا کہ ڈی این اے ٹسٹ کے بعد اس نوزائیدہ کے والد کی پہچان ہو سکے گی۔ میڈیا انچارج نے بتایا کہ 12 سالہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ اس وقت عدالت میں معاملہ چل رہا ہے اور چار ملزمین کو اب تک جیل رسید کیا جا چکا ہے۔
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
ڈاکٹروں نے کہا کہ غازی آباد میں اجتماعی آبروریزی کی شکار ہوئی 12 سالہ بچی نے میرٹھ میڈیکل کالج میں آپریشن سے بیٹے کو جنم دیا ہے۔ اب کورٹ ہی اس نوزائیداہ بچے کے مستقبل کا فیصلہ طئے کرے گی۔
میرٹھ میڈ یکل اجتماعی آبروریزی کی شکار ہو ئی میڈیکل کالج میں بھرتی 12 سالہ بچی کے ماں بننے کے بعد اس کے اہل خانہ پوری طرح سے ٹوٹ چکے ہیں۔ بن بیاہے ماں بنی بچی ابھی تک حقیقت سے انجان ہے ۔
قابلِ ذکر ہے کہ اہل خانہ نے نوزائیدہ کو پیدا ہونے کے بعد لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ تین دن کا نوزائیدہ بچہ جو بالکل معصوم ہے لا وارث کی طرح نیکو وارڈ میں ایڈمٹ ہے ۔اب ماں اور بچے کے مستقبل کا فیصلہ عدالت کو طئے کرنا ہے، جس کا شدت سے انتظار ہے ۔