کٹیہار میں 9 سالہ معصوم کے ساتھ کیا گندا کام ؛ درخت سے باندھ کر پیٹا، اسپتال پہونچنے سے پہلے ہو گئی موت
کٹیہار میں 9 سالہ بچی کی عصمت دری کرنے والے ملزم کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ لوگوں نے بتایا کہ بدھ کے روز محمد صغیر نامی شخص نے لڑکی کے ساتھ گندا کام کیا۔ اس کے بعد لڑکی اپنے گھر پہنچی اور گھر والوں کو سارا واقعہ سنایا۔ گاؤں والوں نے جمع ہو کر محمد صغیر کو پکڑ لیا۔ اس کے بعد اسے گاؤں کے چوراہے پر ایک کھجور کے درخت سے باندھ دیا گیا۔ اور پھر اس کی پٹائی کی گئی ۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے بچا لیا۔ پولیس اسے اسپتال لے جارہی تھی کہ راستے میں ہی اس کی موت ہوگئی۔
واقعہ حسن گنج تھانہ علاقہ کے حسن گنج بازار کا ہے۔ جہاں مقامی گاؤں والوں نے پٹائی کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔
لڑکی کے ساتھ بغیر کپڑوں کے ملا تھا ملزم
لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ وہ لڑکی کے ساتھ گھر کے برآمدے میں سو رہی تھی۔ رات 2 بجے محلے کا رہائشی محمد صغیر اس کی بیٹی کو اٹھا کر لے گیا۔ جب وہ بیدار ہوا اور اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ نہ پایا تو رات کو ہی سب تلاش کرنے نکل پڑے۔ اسی دوران حسن گنج بازار میں گیس گودام کے قریب بیٹی اور محمد صغیر کپڑوں کے بغیر پائے گئے۔
11 بچوں کے 56 سالہ باپ نے 5ویں شادی کی، بچوں اور نواسوں سمیت 62 افراد کا خاندان ہے
ملزمان کے خلاف پہلے ہی زیادتی کے مقدمات درج ہیں۔
وہ لڑکی کے ساتھ غلط کام کر رہا تھا۔ یہ دیکھ کر اہل خانہ اور گاؤں والے سخت مشتعل ہوگئے۔ ملزم کو پکڑ کر درخت سے باندھ دیا گیا۔ جب دوسرے گاؤں والوں کو اس بات کا علم ہوا تو وہی لوگ بہت مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ملزم کو خوب مارا۔ ملزم محمد صغیر پر ماضی میں بھی زیادتی کی وارداتیں کرنے کا الزام ہے اور اس کا مقدمہ عدالت میں بھی چل رہا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ صغیر پر پہلے بھی عصمت دری کا الزام تھا۔ تاہم گھر والے اس معاملے میں کھل کر کچھ بھی بولنے سے گریز کرتے نظر آرہے ہیں۔ اس معاملے میں حسن گنج پولس تھانہ صدر رام چندر منڈل نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملی ہے۔ پولیس کے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گاؤں والوں کے چنگل سے چھڑایا اور علاج کے لیے صدر اسپتال میں داخل کرایا۔ لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں جو بھی قصوروار ہے اسے بخشا نہیں جائے گا۔ موت کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھیج دیا۔