پٹنہ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، بہار میں بلدیاتی انتخابات پر روک
بہار میں پنچایتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 10 اکتوبر کو ہونا ہے لیکن انتخابات سے کچھ دن پہلے پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے سے انتخابات کی تاریخیں بڑھنے کا قوی امکان ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے مانا جا رہا ہے کہ بہار میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر ہو گی۔
عدالت نے اس کیس کی سماعت 29 ستمبر کو ہی مکمل کی تھی جس کا فیصلہ آج سنایا گیا
بہار میں میونسپل/میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ 10 اکتوبر کو ہونی تھی۔
پٹنہ : بہار میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو لے کر اس وقت کی بڑی خبر آ رہی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر ریزرویشن کے معاملے پر تقریباً روک لگا دی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ بہار حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن نے اس الیکشن کے عمل میں پسماندہ لوگوں کو ریزرویشن سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن پر اس فیصلے پر سب سے زیادہ ناراضگی ظاہر کی ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول اور ایس. کمار کی بنچ نے اپنا فیصلہ سنایا۔ ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا ہے کہ بہار میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے پہلے ہی دیے گئے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی۔ انتخابات میں پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کے بارے میں عدالت نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا گیا ہے۔
عدالت کے اس فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے طے شدہ ٹرپل ٹیسٹ کا عمل الیکشن کمیشن کو مکمل کرنا ہوگا۔ معلومات کے مطابق نئے نظام میں انتہائی پسماندہ نشستوں کو نارمل تصور کیا جائے گا۔ ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے قواعد پر عمل نہیں کیا ہے۔
تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق انتہائی پسماندہ نشستوں کو معمول کے مطابق قرار دے کر انتخابات کرائے جا سکتے ہیں لیکن اس عمل میں پہلے سے اعلان کردہ پولنگ کی تاریخ پر انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ خیال رہے کہ بہار میں ریاستی الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کروا رہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں پسماندہ لوگوں کے لیے ریزرویشن کو لے کر پٹنہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست پر سماعت 29 ستمبر کو مکمل ہوئی تھی ۔