بہار میں اگنی پتھ اسکیم پر دوسرے دن بھی ہنگامہ: جہان آباد اور بکسر میں ٹرین روکی، نوادہ میں پٹری پر آتشزدگی، مونگیر میں سڑک جام

بہار کے کئی اضلاع میں دوسرے دن بھی مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف فوجی امیدواروں نے زبردست ہنگامہ کیا۔ جمعرات کو جہان آباد، نوادہ، چھپرا اور مونگیر میں ایک بار پھر زبردست مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے جمعرات کی صبح سے صفی آباد کے قریب مونگیر میں پٹنہ – بھاگلپور مرکزی سڑک کو بند کر رکھا ہے۔ نوادہ میں سینکڑوں نوجوانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف پرجاتنتر چوک پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ وہیں جہان آباد میں طلباء نے گیا-پٹنہ ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا اور شہر میں جگہ جگہ آگ زنی کر رہے ہیں۔
تینوں خدمات میں بھرتی کی 4 سالہ اسکیم مرکزی حکومت نے 14 جون کو فوج کی تینوں شاخوں – آرمی، بحریہ اور فضائیہ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے اگنی پتھ بھرتی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو 4 سال تک ڈیفنس فورس میں خدمات انجام دینا ہوں گی۔ مانا جا رہا ہے کہ حکومت نے تنخواہ اور پنشن کے بجٹ میں کمی کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
- بہار : اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی | 7 اپریل سے صبح کی شفٹ میں کلاسز
- چاند نظر آ گیا! 31 مارچ بروز سوموار کو عید الفطر منائی جائے گی
- عید الفطر: رحمت، شکر اور خوشیوں کا پیغام، تحریر: اسجد راہی اردو معلم
- پولیس اور جے ڈی یو لیڈران کا امارت شرعیہ پر منظم حملہ، ملی و سیاسی حلقوں میں شدید غم و غصہ
- بہار بورڈ 10ویں کلاس کا نتائج جاری، ایک کلک میں چیک کریں
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ‘وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت اگنیوروں کی تقرری کی جائے گی، جنہیں 4 سال کے لیے فوج میں نوکری دی جائے گی۔ 4 سال بعد 75 فیصد جوانوں کو 11 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد گھر واپس کیا جائے گا۔ صرف 25 فیصد کی سروس میں کچھ توسیع ہوگی۔ اس نئے اصول کو لے کر ہنگامہ اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ,
چار سالہ ملازمت کی مخالفت کرنے والے ایک احتجاجی امیدوار انکت سنگھ نے کہا، ‘2021 میں فوج میں تقرری کے لیے درخواستیں مانگی گئی تھیں۔ مظفر پور سمیت آٹھ اضلاع کے ہزاروں امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں۔ جسمانی ٹیسٹ پاس کرنے والوں میں سے ان کا میڈیکل تھا۔ میڈیکل کروانے کے بعد اب ایک سال سے تحریری امتحان کا انتظار ہے۔ ابھی امتحان نہیں لیا گیا۔