دنیا میں پہلی بار کسی کو تھری ڈی کان لگایا گیا : ڈاکٹروں نے لڑکی کے سیل سے پرنٹ کیا اور خراب کان کی جگہ لگا دیا
امریکہ میں میڈیکل سائنس نے ایک نیا کارنامہ کر دکھایا ہے۔ جہاں ایک لڑکی کو ڈاکٹروں نے تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے نیا کان دیا ہے۔ لڑکی کا دایاں کان ٹیڑھا تھا۔ ڈاکٹروں نے اسے ہٹا کر نیا کان لگا دیا۔ تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے کان پرنٹ کرنے کا یہ دنیا کا پہلا کیس ہے۔
ڈاکٹروں نے یہ سرجری مارچ میں کی تھی۔ اب لڑکی کے کان اس کے جسم کے ساتھ کام کرنے لگے ہیں۔ جس کے بعد اس معجزے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دنیا بھر میں اس سے پہلے بھی مصنوعی یا کسی اور کے کان کسی اور کے کان میں لگائے جا چکے ہیں۔ لیکن یہ کان کی تھری ڈی پرنٹنگ کا پہلا کیس ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کان کے لیے خلیے لڑکی کے جسم سے ہی لیے گئے تھے۔ اس صورت میں جسم کے لئے کان کو قبول کرنا آسان ہوتا ہے کیونکہ بعض اوقات جسم عطیہ دینے والے کے کان کو قبول کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔
بچپن سے ہی کان خراب تھا، اب جادوئی کان لگ گیا
امریکہ میں رہنے والی 20 سالہ لڑکی کا کان بچپن سے ہی ٹیڑھا تھا۔ اسے اپنے کانوں سے کچھ بھی سنائی نہیں دے رہا تھا۔ ایسے میں لڑکی کے گھر والوں نے ڈاکٹر سے رابطہ کیا۔ نیویارک کی 3dBio Therapeutics نامی کمپنی نے یہ کامیاب آپریشن کیا ہے۔ لڑکی کا نیا کان اب بھی معمول سے تھوڑا چھوٹا ہے۔ لیکن یہ آہستہ آہستہ بڑا ہو رہا ہے اور جسم کے ساتھ ایڈجسٹ ہو رہا ہے۔
یہ ہے 3D باڈی پارٹ کا تصور:
۔ 3D پرنٹنگ اب ایک عام ٹیکنالوجی ہے۔ جس کی مدد سے کسی بھی چیز کی صحیح نقل تیار کی جاتی ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے صفحہ کی پرنٹنگ 2D میں کی جاتی ہے۔ اب تک صرف دھات اور پلاسٹک کی چیزیں تھری ڈی پرنٹنگ سے بنائی گئی ہیں۔ لیکن اب ڈاکٹروں نے اس سے انسانی اعضاء پرنٹ کرنا شروع کر دیے ہیں۔
اگر یہ ٹیکنالوجی کامیاب ہو جاتی ہے تو آنے والے وقت میں اس سے معذور افراد کو بہت فائدہ ہو گا۔ اس تکنیک میں جسم سے خلیات لے کر ایک نیا عضو بنایا جاتا ہے۔ کمپنی نے ٹیکنالوجی کو خفیہ رکھا۔ کمپنی نے ابھی تک اپنی ٹیکنالوجی کو پبلک نہیں کیا۔ تاہم کمپنی کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس نے تمام اصولوں کی تعمیل کی ہے۔
حوالہ : روزنامہ بھاسکر