اندور میں 19 سالہ نوبیاہتا جوڑے کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہی نہیں ملزمان نے متاثرہ کے اہل خانہ کی پٹائی بھی کی۔ واقعہ کے وقت خاتون اپنے گھر میں اکیلی تھی۔ اسی دوران اس کے شوہر کے دو دوست گھر پہنچے اور اس کی عصمت دری کی۔ خاتون نے اس بارے میں شوہر اور خاندان کے دیگر افراد کو آگاہ کیا۔ لواحقین نے ملزمان کو فون کر کے مقدمہ درج کرنے کا کہا تو وہ مشتعل ہو گئے اور دیگر تین ساتھیوں کے ساتھ ان کی پٹائی کرنے پہنچ گئے۔ پولیس نے دو پر عصمت دری کا مقدمہ درج کر کے کل چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
خاتون کے شوہر، سسر، ساس اور بہنوئی نے ملزم سوہن کو تھانے جانے کی بات کہی۔ اس کے بعد سوہن اپنے ساتھی کلدیپ اور اپنے بھائی کلجیت اور ونود پانڈے ساکن بنگالی کالونی کے ساتھ پہنچ گیا۔ یہاں ملزمان نے نوبیاہتا جوڑے کے کردار پر ہی انگلی اٹھاتے ہوئے شوہر، ساس، سسر اور بہنوئی کو زدوکوب کیا۔ اس کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس نے موبائل نمبروں کی بنیاد پر چار ملزمان لکھن، کلدیپ، کلجیت اور ونود کو گرفتار کیا ہے ۔ وہیں سوہن کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول سوہن اور لکھن کو پہلے سے جانتا تھا۔ اس وجہ سے اسے گھر میں آنے کی اجازت دی گئی۔ جس کے بعد ملزم نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔
جب وہ اپنے شوہر کے ساتھ کام پر جاتی تھی تو اس کے ساتھی بری نظر سے دیکھتے تھے
متاثرہ کے گھر والوں نے بتایا کہ شوہر گھر کے تعمیراتی کام (راج مِستری) سے منسلک ہے۔ متاثرہ پہلے اپنے شوہر کے ساتھ کام پر جاتی تھی۔ ملزم وہاں بھی آتا تھا اور خاتون پر بری نظر رکھتا تھا۔ شوہر نے اس کی وجہ سے اسے ساتھ لے جانا چھوڑ دیا تھا۔ متاثرہ کی شادی گزشتہ سال نومبر میں ہوئی تھی۔