3 /دسمبر – جموئی میں ایک 40 سالہ خاتون کو 21 سالہ مرد سے محبت ہوگئی۔ اس کے بعد رات کو خاتون کے گھر پہنچنے والے عاشق کو گاؤں والوں نے پکڑ لیا اور 40 سالہ عورت کی 21 سالہ نوجوان سے شادی کرا دی ۔
بتادیں کہ خاتون کی دو بیٹیاں ہیں جن میں بڑی بیٹی کی بھی شادی ہوچکی ہے۔
جانیں پورا معاملہ:
لوگوں نے محبت کرنے والے جوڑے کی شادی کرادی
جموئی: بہار کے جموئی ضلع سے محبت کا ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک 40 سالہ خاتون اور 21 سالہ نوجوان کے درمیان محبت کا معاملہ چل رہا تھا۔ دونوں کے درمیان میل جول بھی تھا۔گزشتہ رات بھی خاتون نے نوجوان کو گھر بلایا تھا لیکن گاؤں والوں کو اس کا علم ہوا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے ان دونوں کی شادی کرادی (40 سالہ عورت نے 21 سال کی نوجوان سے شادی کی)۔
بتایا جاتا ہے کہ جھجھا تھانہ علاقہ کے تاراکورا گاؤں کی ایک 40 سالہ خاتون کا شوہر دوسری ریاست میں جوٹ فیکٹری میں کام کرتا ہے۔ عورت گھر میں اکیلی رہتی تھی ۔ اسے اسی گاؤں کے 21 سالہ نوجوان سے محبت ہو گئی۔ دونوں کافی دیر تک ملتے رہے۔ معاملہ بہت آگے جا چکا تھا۔
یہاں تک کہ نوجوان کا خاتون کے گھر آنا جانا لگا رہتا تھا۔ دونوں کے درمیان محبت بہت گہری ہو چکی تھی۔ اس اثنا میں خاتون نے گزشتہ رات نوجوان کو گھر بلایا تھا لیکن گاؤں والوں کو اس کا علم ہو گیا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے صبح خاتون کے گھر کا گھیراؤ کیا اور دونوں کو زبردستی شادی کرنے پر مجبور کردیا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق دونوں ایک ساتھ رہنا بھی چاہتے تھے۔
واقعے کی اطلاع پولیس کو بھی دی گئی جس کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے دونوں کو حراست میں لے کر تھانے لے آئی ۔پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ اس سلسلے میں تاراکورا گاؤں کے رہنے والے عاشق نرنجن کمار نے بتایا کہ وہ کولکتہ کی جوٹ فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ گاؤں واپس آیا اور یہیں رہ رہا تھا۔اس دوران اس کی ملاقات خاتون سے ہوئی اور آہستہ آہستہ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا۔
نرنجن نے بتایا کہ اس کے گھر والے اب اسے اپنے پاس رکھنے کو تیار نہیں ہیں۔اس لیے اب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کولکتہ جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ خاتون رشتہ میں موجود نوجوان کی چاچی لگتی ہے۔ 40 سالہ خاتون کی دو بیٹیاں بھی ہیں۔ بڑی بیٹی کی شادی ہوچکی ہے۔جبکہ چھوٹی بیٹی کی عمر تقریباً 9 سال ہے۔ یہ شادی علاقے میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ خاتون کے گھر والے بھی اس حوالے سے غافل ہیں۔تو وہیں پولیس نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا ہے۔