اہم خبریںعالمی خبریں

18 سالہ لڑکا رائفل لے کر اسکول پہونچا اور 19 کمسن بچوں کو مار ڈالا

25 مئی 2022 صبح 09:39 بجے 18 سالہ لڑکا رائفل لے کر سکول پہونچا اور 19 کمسن بچوں کو مار ڈالا! ٹیکساس کے روب ابتدائی اسکول میں کی گئی فائرنگ، پڑھیں تفصیلی خبر…..

امریکی ریاست ٹیکساس سے ایک اسکول میں فائرنگ کی خبر ہے۔ اس میں کم از کم 21 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں 18 بچے بھی شامل ہیں۔ واقعہ ٹیکساس کے شہر Uvalde کا ہے۔ وہاں واقع راب Elementary school میں 24 مئی کی دوپہر کو ایک شخص نے اسکول کے کیمپس میں گھس کر فائرنگ شروع کردی۔

دوسری، تیسری اور چوتھی جماعت میں پڑھنے والے بچوں پر گولی چلا دی جن کی عمریں 7 سے 10 سال کے درمیان ہیں ۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق اسکول پر اندھا دھند فائرنگ کرنے والے شخص کا نام سلواڈور راموس ہے۔ اس کی عمر 18 سال بتائی جاتی ہے اور وہ Uvalde ہائی اسکول کا طالب ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا ہے۔ ساتھ ہی دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق حملہ آور نے اکیلے ہی اس پرتشدد واقعے کو انجام دیا۔ گریگ ایبٹ کا کہنا تھا کہ حملہ آور واقعے سے قبل اپنی کار اسکول کے باہر چھوڑ کر ہینڈ گن لے کر اسکول میں داخل ہوا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس کے پاس رائفل تھی ۔

اطلاعات ہیں کہ حملہ آور نے اسکول جانے سے قبل اپنی دادی کو بھی گولی مار دی۔ گولی لگنے کے بعد اس کی دادی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

امریکہ میں 4 روزہ سوگ

امریکی صدر جو بائیڈن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حکم دیا ہے کہ وائٹ ہاؤس اور دیگر عوامی مقامات پر امریکی پرچم سرنگوں رکھا جائے۔ امریکی صدر نے کہا کہ

۔ Uvalde، Texas میں Rob Elementary School میں فائرنگ کے متاثرین کے اعزاز میں 28 مئی تک وائٹ ہاؤس اور تمام سرکاری عمارتوں، فوجی چوکیوں، نیول اسٹیشنز، وفاقی حکومت کے بحری جہازوں اور پورے امریکہ میں امریکی پرچم لہرایا جائے گا۔

بائیڈن نے کہا – ‘ایکشن لینے کا وقت آگیا ہے’ صدر بائیڈن نے اس واقعہ پر اپنے خطاب میں کہا

اس قسم کی بڑے پیمانے پر شوٹنگ کے دوران شاذ و نادر ہی دنیا میں کہیں اور ہوتی ہے۔ ہم اس قتل عام کے ساتھ رہنے کو کیوں تیار ہیں؟ ہم ایسا کیوں ہونے دیتے رہتے ہیں؟ ہماری ہمت کہاں ہے کہ خدا کے نام پر اس سے نمٹنے کی ہمت ہو۔ اس درد پر ایکشن لینے کا وقت آگیا ہے۔”

جو بائیڈن بندوق کی لابی کے خلاف بولتے ہوئے کہا

بحیثیت قوم ہمیں یہ پوچھنا چاہیے کہ ہم کب خدا کے نام پر گن لابی کے خلاف اٹھیں گے؟ ہم وہ کب کریں گے جو اللہ کے نام پر کرنے کی ضرورت ہے۔ میں اس سے تھک گیا ہوں۔ ہمیں کچھ کرنا ہے۔”


بائیڈن نے کہا،

"وہ وقت بھی آ گیا ہے جو اسلحے کے نئے قانون کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ ہمیں آپ کو بتانے کی ضرورت ہے کہ ہم اسے نہیں بھولیں گے۔ ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں اور ہمیں کرنا پڑے گا۔”

اس کے ساتھ ہی امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے حملے کے بعد نئی گن پالیسی کا مطالبہ اٹھایا ہے، تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ کملا ہیرس نے واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران کہا۔

"جب بھی ایسا کوئی حادثہ ہوتا ہے، اس سے ہمارا دل ٹوٹ جاتا ہے لیکن پھر بھی ایسا ہو رہا ہے۔ بحیثیت قوم ہمیں مضبوط ایکشن لینے کا حوصلہ ہونا چاہیے اور نئی گن پالیسی لائی جانی چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔

امریکہ میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گن وائلنس آرکائیو، جو کہ ایک آزاد ڈیٹا اکٹھا کرنے والی تنظیم ہے، کے مطابق سال 2022 میں یہاں اجتماعی فائرنگ کے کم از کم 212 واقعات ہوئے ہیں۔

قومی ترجمان
قومی ترجمان
Qaumi Tarjuman
قومی ترجمان

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button