ارریہبہارپٹنہ

کیا صدر بنیں گے نتیش کمار ؟ امیدواری پر بحث کے دوران بہار کے سی ایم نے خود یہ دیا جواب

پٹنہ، 24 فروری (قومی ترجمان) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بدھ کے روز ایک بار پھر اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے صدارتی امیدوار کے بارے میں ہونے والی بحث پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ذہن میں ایسی کوئی خواہش نہیں ہے۔

جموئی ضلع کے شری کرشنا سنگھ میموریل اسٹیڈیم میں بہار میں نشے سے مکمل نجات، جہیز کے خاتمے اور اطفال شادی سے متعلق منعقد کی گئی سماجی اصلاحی مہم میں حصہ لینے کے بعد صدارتی امیدواری کے بارے میں صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کمار نے کہا، ”ایسا کچھ نہیں ہے۔ میں حیران ہوں کہ ایسا کیسے ہوا؟ ہمارے ذہن میں ایسی کوئی خواہش نہیں ہے۔ میرا ان سے کوئی تعلق نہیں۔ کہیں کچھ نہیں ہوا۔ ہمیں ایسی چیزوں میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی انہیں میری حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں۔ معاشرے میں اصلاح، ترقی، محبت، بھائی چارے کا جذبہ پیدا ہونا چاہیے، آئیں سب مل کر چلیں، ہمیں اسی میں دلچسپی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

آپ کا PAN آپ کے ADAHAR سے لنک ہوا یا نہیں،یہاں جانیں Link Adhar Status چیک کرنے کا طریقہ

جانیں PAN کو ADAHAR CARD سے لنک کرنے کا سب سے آسان طریقہ، آن لائن (Online) اور (آف لائن) Offline دونوں

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما نواب ملک نے منگل کو کہا کہ شرد پوار کی قیادت والی پارٹی ملک کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے کے لیے جے ڈی (یو) لیڈر کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے اگر کمار بی جے پی سے تعلقات توڑتے ہیں۔ صدر رام ناتھ کووند کی میعاد جولائی میں ختم ہو رہی ہے۔ الیکٹورل کالج ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اسمبلیوں کے علاوہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان پر مشتمل ہوتا ہے۔

میڈیا کے ایک حصے کی طرف سے بتایا جا رہا ہے کہ انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور صدارتی امیدوار کے لیے اپوزیشن جماعتوں میں کمار کے حق میں رائے قائم کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ لالو پرساد کی پارٹی جے ڈی یو لیڈر کمار کی پارٹی آر جے ڈی کے سینئر لیڈر شیوانند تیواری نے بدھ کو کہا کہ صدر کے عہدہ کے لیے کمار کے نام کی بحث کہاں سے شروع ہوئی ہے معلوم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی نتیش کمار کو اپنا صدارتی امیدوار بنانا چاہتی ہے تو اپوزیشن کو اس میں کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔

تیواری نے کہا "جہاں تک کمار کو اپوزیشن کی طرف سے صدارتی امیدوار کے طور پر پیش کرنے کا تعلق ہے یہ میرے لیے ناممکن لگتا ہے کیونکہ اس صورت میں انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی سے الگ ہونا پڑے گا۔ اس نے سوالیہ لہجے میں پوچھا کیا یہ ممکن ہے؟

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button