ڈپٹی سی ایم نے کر دیا واضح، بہار میں نہیں ہوگی شراب بندی قانون میں کوئی ترمیم ، بتائی وجہ
- بہار میں شراب بندی قانون میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی اور ترمیم پر کوئی غور بھی نہیں کیا جا رہا ہے
- نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد نے بھی سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا جس میں جیتن رام مانجھی نے امتناع قانون پر نظرثانی کی بات کی تھی۔
- نالندہ زہریلی شراب معاملے میں تیرہ لوگوں کی موت پر بہار کی سیاست پوری طرح سے گرم ہو گئی ہے۔
پٹنہ : 19 جنوری (قومی ترجمان) بہار میں شراب بندی قانون میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی اور ترمیم پر کوئی غور بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ کہنا ہے بہار کے ڈپٹی سی ایم تارکیشور پرساد کا۔ بہار میں حالیہ دنوں میں جس طرح سے شراب پر پابندی کو لے کر اپوزیشن کی طرف سے لگاتار حکومت پر حملہ کیا جا رہا ہے اور بی جے پی کے وزیر جو کہ بہار حکومت کی حلیف ہیں، کی طرف سے شراب بندی قانون پر نظرثانی کی بات کی جا رہی ہے اس کے بعد اس طرح کے خبریں منظر عام پر آ رہی ہیں، ایسا محسوس کیا جا رہا تھا کہ حکومت شراب بندی قانون میں ترمیم کر سکتی ہے، لیکن بہار حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ ترکیشور پرساد نے ان تمام قیاس آرائیوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
- ڈپٹی سی ایم نے کر دیا واضح، بہار میں نہیں ہوگی شراب بندی قانون میں کوئی ترمیم ، بتائی وجہ
تارکشور پرساد جنہوں نے منگل کو پٹنہ میں بی جے پی کے دفتر میں یوتھ ونگ کے پروگرام بلڈ ڈونیشن میں شرکت کی تھی کہا کہ این ڈی اے شراب بندی قانون پر پوری طرح متحد ہے اور امتناع قانون پر پوری طرح عمل کیا جائے گا۔
نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد نے بھی سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا جس میں جیتن رام مانجھی نے امتناع قانون پر نظرثانی کی بات کی تھی۔
ڈپٹی سی ایم تارکشور پرساد نے کہا کہ سابق سی ایم جیتن رام مانجھی ہمارے سرپرست ہیں۔ این ڈی اے ایک اہم اتحادی جماعت ہے۔ انہوں نے اپنے خیالات اور مشورے دیئے ہیں لیکن آج تک این ڈی اے مقننہ میں امتناع ترمیم پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال اس معاملے پر بولنے سے گریز کرتے نظر آئے۔
نالندہ زہریلی شراب معاملے میں تیرہ لوگوں کی موت پر بہار کی سیاست پوری طرح سے گرم ہو گئی ہے۔ جس طرح سے بیان بازی ہو رہی ہے، خاص طور پر برسراقتدار پارٹیوں کے درمیان، اس نے این ڈی اے کے حلقوں کے درمیان مستقل تعلقات پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ بی جے پی ہو یا ہندوستانی عوام مورچہ دونوں پارٹیوں کی طرف سے امتناعی قانون کو لے کر مسلسل سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ماخذ: نیوز 18