دربھنگہ

ڈاکٹر نکہت افشاں کے نگارشات کی خوشبو ہمیشہ محسوس کی جائے گی : سیف الاسلام قاسمی

جالے۔  چند دنوں میں علماء ودانشوران ، شعراء و ادباء  اور سیاسی و سماجی نامور ہستیاں ہم سے رخصت ہوکر رفیق اعلی کے جوار رحمت میں متمکسن ہو گئیں جس سے دنیاء شعر و ادب اور میدان علم و دانش میں عظیم خلا ہو گیا جس کی تلافی مشکل ہے انہی مقتدر شخصیات میں سے ڈاکٹر نکہت افشاں بے بی دختر نیک اختر جناب ڈاکٹر سید ضیاء الرحمن سابق رجسٹرار للت نارائن متھلا یونیورسٹی دربھنگہ بھی ہے۔ محترمہ نکہت افشاں بے بی ماہر تعلیم و ڈاکٹر ذاکر حسین ٹیچر ٹریننگ کالج کے پروفیسر ڈاکٹر شاہد حسن اسراہا، کیوٹی کی اہلیہ تھیں۔ محترمہ نکہت افشاں خود بھی ڈاکٹر ذاکر حسین ٹیچرز ٹریننگ کالج کی لائق و فائق پروفیسر تھیں۔وہ جہاں کالج میں اپنے علم و ادب لزت آگہی سے طلبا و طالبات کو نازش ملک و ملت بنانے میں شب و روز مشغول مصروف رہتی تھیں وہیں اپنے بیش بہا مضامین اچھوتے افکار و خیالات کو خوبصورت نگارشات کے گلدستہ میں سجا کر ملک و بیرون ملک کے اشاعت مدیر رسالوں کے ذریعے بھینی بھینی خوشبو بکھیرتیں۔  ڈاکٹر نکہت افشاں کی یادگار شاہکار کتابیں "ساحر لدھیانوی حیات و خدمات” اور بی ایڈ کلاس میں داخل” تدریسی مضامین” بھی ہے جس سے علم و ادب کے خوشہ چیں رہتی  دنیا تک فیض یاب ہوتے رہیں گے ۔ان کی موت پر سکریٹری جمیعت علماء ہند و پرنسپل  مدرسہ ضیاء الاسلام مولانا سیف الاسلام قاسمی نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا مرحومہ ڈاکٹر مشتاق احمد کی زیر نگرانی انجمن بانپوری حیات و خدمات کے موضوع پر 2005 میں پی ایچ ڈی کر چکی تھیں دوبارہ ایجوکیشن میں 2017 میں بھی پی ایچ ڈی کرکے سرفرازی حاصل کر چکی تھیں وہ نہایت باحیا و  باپردہ صوم و صلوٰۃ کی پابند تھی۔ان کے انتقال سے جو علمی خلا پیدا ہوا ہے اس کی تلافی ممکن نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button