چوری کی کار کے ساتھ 3 نوجوان گرفتار، پوچھ گچھ کے بعد جیل رسید
پولیس نے گرفتار تینوں نوجوان کو بھیجا عدالتی تحویل
دربھنگہ (محمد رفیع ساگر /قومی ترجمان بیورو) سمری تھانہ کی پولیس نے شوبھن ایکمی بائی پاس سڑک پر کار کے ساتھ مشکوک حالت میں 3 نوجوان کو گرفتار کیا ہے لیکن چوتھا شخص فرار ہونے میں کامیاب رہا جس کی گرفتاری کے لئے پولیس ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کر رہی ہے۔گرفتار ہونے والوں میں لہیریاسرائے تھانہ کے کرم گنج رہائشی 22 سالہ محمد رحمت اللہ، رحم خان رہائشی محمد نور نظر اور چک زہرہ کے فیض انصاری شامل ہیں۔جبکہ فرار ہونے والا شخص کرم گنج رہائشی محمد تبریز بتایا گیا ہے ۔
پولیس نے گرفتار تینوں نوجوان کو عدالتی تحویل میں جیل رسید کردیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 7 جون کی شام شوبھن ۔ایکمی بائی پاس سڑک میں گاچھی کے پاس 2 افراد مشکوک حالت میں ماروتی کار کے پاس کھڑے تھے، پولیس جیپ دیکھتے ہی وہ گاڑی کو شوبھن چوک سے این ایچ 57 کی طرف بھاگنا شروع کیا۔ جب پولیس نے اس کو روکنے کی کوشش کی تو کار پر سوار سبھی افراد گاڑی سے اتر کر اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگنا چاہا جسے میں سے 3 افراد کو پولیس نے پکڑ لیا جبکہ چوتھا شخص فرار ہوگیا جو تبریز بتایا گیا ہے۔
گلوبل وارمنگ کی قیمت نہ چکانی پڑتی تو انڈیا کا جی ڈی پی ہوتا 25 فیصد زیادہ
پولیس ذرائع کے مطابق تینوں نوجوان گاڑی سے متعلق کوئی دستاویزات پیش نہیں کئے ۔ضبط ماروتی کار کا رجسٹریشن اور انجن نمبر واضح نہیں تھا۔لاک ڈاون میں گھومنے کا سبب بھی نہیں بتائے۔تینوں نوجوانوں کے پاس سے مختلف کمپنیوں کے تین موبائل برآمد ہوئے ہیں۔ تھانہ صدر ہاری کشور یادو نے بتایا کہ ان چاروں نوجوانوں کے خلاف بغیر کسی دستاویز کے گاڑی کو اپنے پاس رکھنے ،چوری شدہ جائیداد کو چھپانے کے مقصد سے استعمال کرنے اور پولیس کو بار بار گمراہ کرنے کے ایک قابل اعتراف جرم میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔تین نوجوانوں پر الزامات عائد کرنے کے بعد مفرور شخص کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔