مہاراشٹرا ،ممبئی

پی ایف آئی پر پابندی کے بعد مہاراشٹر حکومت رضا اکیڈمی پر پابندی لگانے کی تیاری میں

  • ممبئی امراوتی کے فسادات میں رضا اکیڈمی کا نام زیر بحث تھا، نوراتری کے بعد حکومت اس کا اعلان کر سکتی ہے

ممبئی : مرکزی وزارت داخلہ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس سے متعلق چھ اگلے پانچ سال کے لیے پابندی لگادی ہے ۔ پی ایف آئی پر پابندی کے بعد مہاراشٹر حکومت بھی ایساہی فیصلہ لینے کی تیاری کر رہی ہے ۔ بہت جلدی شندے۔ فڑنویس حکومت مسلمانوں کی ایک اور تنظیم رضا اکیڈمی پر پابندی عائد کر سکتی ہے۔ حکومت بڑی کارروائی کرنے جارہی ہے ۔ اب رضا اکیڈمی پر جلد پابندی لگنے کا امکان ہے ۔ نوراتری اس کا اعلان کر سکتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں سے اس تنظیم کی سرگرمیوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں ۔ کے بعد سی ایم ایکنا تھے شندے اور ڈی پی سی ایم دیوند فڑنویس اس کا اعلان کر سکتے ہیں ۔
گزشتہ سالوں سے اس تنظیم کی سرگرمیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں ۔

ٹوئیٹر پر بی جے پی حامی کیا ٹوئیٹ کر رہے ہیں

سوشل میڈ یا پر بی جے پی کے حامی ٹوئیٹر پر سرگرم لوگوں نے اس بارے میڈیا میں ٹویٹ کیا ہے ۔ ایسے لوگ ہیں جو بی جے پی کے بڑے لیڈروں کے ساتھ ٹویٹ کر رہے ہیں ۔

ایسی ہی ایک ٹویٹ میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ رضا اکیڈمی پر آنے والے وقت میں پابندی لگنے جا رہی ہے ۔ سوشل میڈیا سے شروع ہونے والی یہ بحث اب سیاسی حلقوں میں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی کے حامی کا ٹویٹ ، رضا اکیڈی پر کارروائی کا اشارہ ۔ ایسا ہی ایک ٹویٹ سومیت ٹھا کر نامی شخص کا بھی ہے۔ انہیں بی جے پی کا حامی سمجھا جا تا ہے ۔ جب مہا وکاس اگھاڑی اقتدار میں تھی ، اس نے سی ایم ادھو ٹھا کرے، وزیر آدتیہ ٹھا کرے اور وز بریتن راوت کے خلاف قابل اعتراض ٹوٹیس کیے تھے۔ جس کی وجہ سے اس کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی۔ پھر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ پھر وہ جیل بھی گیا۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے اسے ضمانت دے دی۔

رضا اکیڈمی کیوں بدنام ہے، اس نے کیا کیا؟

رضا اکیڈمی کا آغاز 1978 میں ہوا۔ اس کا آغاز الحاج محمد سعید نوری نامی شخص نے کیا۔ نوری 1986 سے اس تنظیم کی صدر ہیں ۔ امام احمد رضا خان قادری اور دیگر علماء کی کتابیں رضا اکیڈمی نے شائع کی ہیں۔ یہ کتا نے شائع ہیں اب تک اردو عربی ، ہندی اور انگریزی میں شائع ہو چکی ہیں لیکن رضا اکیڈمی کی بحث اس وجہ سے شروع نہیں ہوئی ۔ ممبئی ، امراوتی کے فسادات میں مبینہ رضا اکیڈمی کا نام زیر بحث تھا۔ رضا اکیڈمی نے دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر 11 اگست 2012 کو آسام میں ہونے والے فسادات اور میانمار میں مسلمانوں پر حملوں کے خلاف ممبئی کے آزاد میدان میں ایک مظاہرے کا اہتمام کیا۔ اس دوران کافی تشدد ہوا ۔ پولیس اہلکاروں پر بھی پتھراؤ کیا گیا۔

Source : warqtaza

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button