پنچایت کی تقدیر کا فیصلہ اب گنے چنے سرمایہ دار نہیں بلکہ عوام کریں گے : راجو علی
عوامی پسند کا نمائندہ منتخب ہونے سے ترقیاتی کام تیز ہوں گے
دربھنگہ ۔محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو
پنچایت کے شاندار مستقبل اور سیاسی استحکام کے لئے جاگیردارانہ سیاست کے دائرے سے باہر آکر نمائندگی کے لئے ایسے امیدوار کا انتخاب کرنا ہوگا جو مذہب وذات کی تفریق کے بغیر پنچایت کی تعمیر وترقی کے لئے ایماندارانہ جذبہ رکھتا ہو اور جس کو اس بات کا بھی احساس ہو کہ وہ پنچایت کے حکمراں نہیں بلکہ عوام کے خادم ہیں اگر ایسا نہ ہوا اور ہم اپنے اپنے مفادات کی خاطر گنے چنے چہروں پر اعتماد کرکے آگے بڑھنے کا فارمولہ اپناتے رہے تو پھر پنچایت کے کسی بھی حصے کی ترقی وخوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔مذکورہ باتیں سنگھواڑہ بلاک کے بھوانی پور پنچایت کے بھپورہ باشندہ سماجی کارکن راجو علی نے ایک پریس ریلیز میں کہیں۔انہوں نے کہا اگر ہمارا خواب پنچایت کو ترقی کی بلندی تک پہونچانا ہے تو اس کے لئے ہمیں بڑی سنجیدگی کے ساتھ اس سوال کا بھی جواب تلاشنے کی فکر کرنی ہوگی کہ آخر جو لوگ کئی کئی سالوں سے پنچایت کی نمائندگی کر رہے ہیں وہ اس کو ترقی کی رفتار میں آج تک کیوں شامل نہ کر سکے۔مسٹر راجو علی نے کہا آخر وہ کیا مجبوری تھی کہ برسوں تک عوام کے ووٹ سے جیت حاصل کرنے والے لوگ عوام کے ہی مفادات کا خون کرتے رہے اور انہوں نے عوام کی بنیادی ضروریات کو دور کرنے کے لئے وہ کام نہیں کئے جن پر اعتماد کی مہر لگائی جا سکتی ہو۔انہوں نے کہا کہ پہلے چہرے دیکھ کر ووٹوں کی خرید وفروخت کے سہارے اقتدار تک پہونچنے کا فارمولہ طے کیا جاتا تھا مگر اب پنچایت کے عوام میں جو سیاسی بیداری آئی ہے اس سے اس کے سہارے ہم ایسی سازشوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب پنچایت کی تقدیر کا فیصلہ کچھ گنے چنے سرمایہ دار نہیں کریں گے جیسا کہ پہلے ہوتا رہا ہے بلکہ عوام کو اپنی پسند کے نمائندے کے انتخاب کے لئے صاف شفاف ماحول فراہم کرانا ہوگا۔