والد سول کورٹ میں ڈرائیور، اب بیٹی بنی جج، ریاست بھر میں ساتواں رینک کیا حاصل
مدھیہ پردیش کے ذریعے حال ہی میں سول جج کلاس II کے امتحان کا اہتمام کیا گیا تھا۔ امتحان کے نتائج منگل کو جاری کیے گئے۔ سول جج کے ڈرائیور کی بیٹی نے امتحان میں کامیابی حاصل کر لی۔ ونشیکا گپتا سول جج بن گئی ہیں۔
ونشیکا کی کامیابی پر پورا ضلع خوش ہے۔ گھر والے خوشی سے جھوم اٹھے ہیں ۔ والد بہت خوش ہیں۔ ونشیکا کے دادا سول کورٹ میں کلرک کے طور پر کام کرتے تھے۔
ونشیکا نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ اپنے والدین کو دیا ہے۔ اس کے لیے اس نے بہت محنت کی ہے۔ ریاست کے کورٹ میں 252 خالی آسامیوں کے تحریری امتحان میں ملک کے 350 امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ نتیجہ منگل کی شام کو آیا۔ نتیجہ جاری ہونے کے بعد ضلع سیشن کورٹ میں کام کرنے والے محکمہ انصاف کے معمولی تنخواہ والے ملازم اروند گپتا کے گھر پر لوگ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
بیٹی ونشیکا گپتا کو پہلے ہی اس کوشش میں کامیابی مل چکی ہے۔ ونشیکا کو ریاست بھر میں 7 واں رینک ملا ہے۔
بتا دیں کہ ونشیکا کے دادا رمیش چندر گپتا بھی کورٹ میں کلرک کے طور پر کام کرتے تھے۔ فی الحال وہ ریٹائر ہونے کے بعد مندسور میں وکیل ہیں۔ والد اروند گپتا عدالت میں ہی ڈرائیور کے طور پر تعینات ہیں۔ ونشیکا کی ماں اسکول میں ٹیچر ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ گھر میں بچپن سے ہی ونشیکا عدالت کی باتیں سنتی رہی ہے۔ والد کو محنت کرتے دیکھ کر ونشیکا کو بھی حوصلہ ملا۔
ان کی والدہ کہتی ہیں کہ ونشیکا کو بچپن سے ہی جج بننے کی خواہش تھی۔ ہمیشہ اس سے کہا کرتا تھا کہ ایسا کام کرو جس سے میری شناخت قائم ہو۔ ونشیکا نے اسے حقیقت بنا دیا ہے۔ لوگ بڑی تعداد میں ونشیکا کے گھر مبارکباد دینے پہنچ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!