دربھنگہ

مولانا شاہین جمالی چترویدی کی وفات سے مسند حدیث سونی ہوگئی : سیف الاسلام قاسمی

دربھنگہ ( محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو)
کورونا کی دوسری لہر کے دوران جنت نشان ہندوستان کے مایہ ناز ومقتدر مشاھیر علماء و دانشوران اس دنیا سے رخصت ہوکر مالک حقیقی سے جاملے ہیں جس سے قوم کا بڑا نقصان ہوا ہے۔امیر شریعت مولانا سید ولی رحمانی، امیر الہند استاذی مولانا قاری عثمان منصور پوری، امیر شریعت مدھیہ پردیش مولانا عبد الرزاق  بھوپال، مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی، مولانا نذرالحفیظ ندوی، مولانا نورعالم خلیلی الامینی، مولانا مفتی اعجاز ارشد قاسمی، مولانا محفوظ الرحمان عثمانی، مولانا حسین احمد قاسمی جیور، مولانا سالم قاسمی بھتورا، حسن احمد قادری، مولانا قاری معین قاسمی گیاوی کی رحلت کے بعد اب مشہور عالم دین قرآن و حدیث اور وید و گیتا و پران کے ماہرصاحب طرز انشاء پرداز مادر علمی دارالعلوم دیوبند کے سابق استاد اور مدرسہ نورالاسلام میرٹھ یو پی کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا محفوظ الرحمن شاہین جمالی بھی داغ مفارقت دیکر محبوب حقیقی سے جاملے جس سے یقینا مسند حدیث و تفسیر محفل علم و ادب سونی ہوگئی۔ ان علمائے کرام کی رحلت سے ملک وملت کا عظیم وناقابل تلافی خسارہ ہوا ہے انکی وفات حسرت آیات موت العالم موت العالم کی مصداق ہے۔ ان خیالات کا اظہار سکریٹری جمعیت علمائے ہند دربھنگہ و پرنسپل مدرسہ ضیاء الاسلام جلوارہ مولانا سیف الاسلام قاسمی نے مجلس ایصال ثواب میں تعزیتی بیان جاری رکھتے ہوئے کہا ۔مولانا سیف الاسلام قاسمی نے کہا کہ مولانا محفوظ الرحمن شاہین جمالی جہاں ماہر شیخ الحدیث، درجنوں علمی وادبی اور تحقیقی کتابوں کے مصنف تھے وہیں چاروں وید کے بھی عالم تھے وہ ملک و بیرون ملک میں اپنے مخصوص لب و لہجے میں پرمغز تقریروں اور چترویدی صفت کی وجہ سے مشہور و معروف تھے۔ جب مولانا شاہین جمالی چاروں  ویدوں اور قرآن وحدیث کا حوالہ دیکر اپنی تقریر دلپزیر شروع کرتے تو سارا مجمع گوشن بر آواز ہو کر بصد شوق و ذوق سنتا رہتا 2004ء میں مدرسہ ضیاء الاسلام کی جلسہ دستار بندی حفاظ میں تشریف لائے اور سامعین و حاضرین کو اپنی تقریر سے محظوظ کیا تھا وہ آج بھی یادگار ہے ۔انہوں نے کہا مولانا شاہین جمالی نے کیمپ کے زمانے میں مادر علمی دارالعلوم دیوبند میں تدریسی خدمات انجام دیں پھر تاحیات مدرسہ نورالاسلام میرٹھ کے گیسوں کو سنوارنے میں گزاردی اللہ ملک و ملت کو ان کا نعم البدل عطا کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button